Thursday 30 August 2018

اعمال 1


واپسی سحر کے اعمال
    واپسی سحر کا مطلب یہ ہے کہ جادو گر نے جو عمل کیا ہے، وہ اس کو یا کروانے والے کو واپس کر دیا جائے۔ یہاں ایک اہم نکتہ سمجھنا ضروری ہے اور عاملین کے ساتھ ساتھ مریض بھی اس میں بڑی غلطی کرتے ہیں۔ عموماً مریض یہ کہتے ہیں کہ جادو کو واپس کریں تاکہ کرنے والے کو بھی پتہ چلے۔ جب واپسی سحر کا عمل کیا جاتا ہے اور مریض پر سے اثر ختم ہوتا ہے تو کہتے ہیں کہ مخالف کو تو کچھ نہیں ہوا۔ یا ہمارا تو بہت نقصان ہوا لیکن اس کا نہ ہونے کے برابر ہوا۔ اس لئے واپسی سحر کا فلسفہ سمجھنے کی بہت ضرورت ہے۔اس کے لئے ایک مثال دیتا ہوں۔ عامل نے دس اینٹیں(جادو) آپ کے گھر پھنکوائیں۔ اب آپ نے علاج کروایا تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ آپ نے وہ اینٹیں ضائع کر دیں۔ فرض کریں کہ علاج سے چھ ضائع ہو گئیں۔ اب اگر واپسی سحر کا عمل کرینگے تو باقی بچی ہوئی چار اینٹیں ہی واپس جادوگر یا کروانے والے پر جائیں گی۔ دس نہیں جائیں گی۔ خوب سمجھ لیں۔
    واپسی سحر کا حقیقی پتہ اس وقت چلتا ہے جب سحر کا اثر بھی مریض پر بہت ہو اور علاج کرنے کی بجائے واپسی سحر شروع کر دی جائے۔ پھر سحر بھی قوت سے واپس جاتا ہے۔رہا یہ معاملہ کہ واپسی سے مخالف کو نقصان ہو گا یا نہیں تو اس کا جواب یہ ہے کہ درج بالا مثال کو سامنے رکھتے ہوئے جب واپسی شروع کی تو چار اینٹیں کروانے والے کی طرف پھینکیں۔ اب اس کو لگنا یا نہ لگنا اللہ تعالیٰ کی مرضی پر منحصر ہے۔چاہے تودشمن کو کوئی بھی نہ لگیں۔ اور اللہ تعالیٰ چاہیں تو چاروں قوت سے لگیں۔ آپ نے ٹانگوں کا نشانہ لیا اور عین وقت پر دشمن بیٹھ گیا اور اینٹیں سر پر لگیں جس کی وجہ سے اس کا بہت نقصان ہو گیا۔ جب کہ اس نے آپ کی ٹانگوں کو نقصان پہنچایا تھا۔ لیکن چونکہ آپ کی سر پر چوٹ دینے کی نیت نہیں تھی، نیت یہ تھی کہ جتنا مجھے نقصان ہوا ہے، اتنا اس کو ہو، اس لئے شرعاً آپ کی کوئی پکڑ نہیں ہوگی۔
    نیز یہ بات الگ ہے کہ آپ جس عامل سے واپسی کروا رہے ہیں، کیا اس میں اتنی طاقت ہے کہ وہ چار اینٹیں اٹھا کر قوت سے واپس کر سکے۔ یا پھر وہ ضائع کر سکتا ہے، واپسی نہیں کر سکتا۔ یہ بعد کا معاملہ ہے۔ 
    ایک نصیحت ہے کہ کبھی بھی واپسی اس عامل سے نہ کروائیں جس کو واپسی کرنی نہیں آتی یا اس میں اتنی طاقت نہیں کہ وہ صحیح واپسی کر سکے۔ ایسا نہ ہو کہ وہ اینٹیں اٹھا کر پھینکے تو تھوڑی دور جا کر ہی گر جائیں۔ یا پھر ایک پہنچے اور باقی نہ پہنچیں۔ لیکن چونکہ واپسی کا عمل کیا گیا ہے تو دوسری طرف سے اب کی بار سخت عمل آئے گا۔ اور مخالف عامل الگ ذاتی بنا پر مزید وار کرے گا۔  اس لئے لڑائی اس وقت کی جائے، جب لڑنے والے ہوں اور سامان اور تدبیر پوری ہو۔ صرف جا کر مخالف کو ایک دو فائر مار کر واپس بھاگ آنے کا انجام کیا ہو سکتاہے، یہ قارئین آپ پر چھوڑتا ہوں۔
    اب واپسی کے چند عملیات درج کئے جاتے ہیں۔

عمل نمبر 1   :مرغ والا عمل
    سفید مرغ کو باوضو ذبح کرکے اسکے تازہ خون سے ایک کا غذ پر ’’جادو برسر جادوگر‘‘ لکھ کر جہاں مریض سویا ہو ،وہاں اس کاغذ کو چھت پراس طرح لٹکا دیں کہ کاغذ مریض کے سینہ کے مقابل رہے۔یہ عمل شیخ الاسلام حضرت مولانا حسین احمد مدنی نور اللہ مرقدہ کا ہے۔ 

عمل نمبر 2   :پلانے والا عمل
    یہ عمل استاذ محترم جناب غلام سرور شباب صاحب کا ہے۔
    اگر کسی پر حاسد دشمن نے سحر یا جادو کر دیا ہو۔ یا کسی نے جادو یا کالے علم کی موٹھ چلائی ہو جس کی وجہ سے مسحور بیمارہو۔ یا جادو کے دیگر بد اثرات مسحور پر ہوں، سب کے لیے یہ عمل خوب کام کرتا ہے۔ مسحور پر سے جادو کے بُرے اثرات ختم ہو جاتے ہیں اور سحر، جادو یا ٹونہ لوٹ کر جادو کرنے والےپر چلا جاتا ہے، منتر یہ ہے:
    ”لوبن دھار۔ بن دھار باندھوں۔ لوہا اَگن سار۔ تاب تجاری کیا کرایا بھیجا بھیجایا باندھوں۔ دَم دَم زندہ شاہ مدار“     اس کا طریقہ یہ ہے کہ مسحور پر صبح و شام سات سات مرتبہ منتر پڑھ کر دم کیا جائے اور پانی پر دم کر کے پلایا بھی جائے۔ کم از کم سات یوم تک اور زیادہ سے زیادہ اکیس یوم تک ۔ ان شاءاللہ تعالیٰ متاثرہ مریض صحت یاب ہو جائے گا اور جادو کرنے والے پر تمام اثرات واپس چلے جائیں گے۔ مگر ضروری ہے کہ کسی بھی چاند یا سورج گرہن میں ایک سو آٹھ مرتبہ پڑھ لیںتاکہ عمل کی قوت قابو میں آ جائے۔ 


عمل ہمزاد سورۂ رحمٰن (محمد شاہد)
    یہ عمل مرحوم بابر سلطان قادری کو عبدالرحمن سر ہندی صاحب کا عطا کردہ ہے۔
طریقہ:    عامل ایک بڑا شیشہ( اندازاً ڈیڑھ یا دوفٹ لمبائی چوڑائی میں ہو)اپنے روبرو رکھے۔آئینہ میں اپنا عکس دیکھتے ہوئے سورۂ رحمن پڑھیں۔ زبانی یاد ہونی چاہئے کیونکہ آپ کی نگاہ آئینہ میں ہو گی۔اور ایک پیالہ پانی کا بھر کر اپنے پاس رکھیں۔ جب سورت پڑھتے ہوئے اس آیت پر پہنچیں تو اس کوایک سوایک مرتبہ پڑہیں۔ اور باقی سورت کو پڑھ کر ختم کر لیں۔اور پانی پر دم کر لیں اور اپنے اوپر چھینٹے ماریں اور بقیہ پانی کو پی لیں یا کسی دیوار پر ڈال دیں۔ زمین پر نہ پھینکیں۔انشاء اللہ اکیس دن میں ہمزاد تابع ہو گا۔چند یوم میں اثرات شروع ہوں گے۔جو آپ کی قابلیت کے حساب سے کم یا زیادہ ہو سکتے ہیں۔ ہمزاد کے عمل میں قوّت متخیلہ بہت اہم کردار ادا کرتی ہے یعنی آپ کی یکسوئی یا ارتکاز کی طاقت۔ ایک جگہ ذہن کو لگا کر رکھنا اور کوئی اور خیال ذہن میں نہ آئے، یہ جتنی زبردست ہو گی، اتنی ہی جلدی ہمزاد تسخیر ہو گا۔ اس کی مشق بھی کر سکتے ہیں۔ آیت یہ ہے:
    یمعشر الجن و الانس ان استطعتم ان تنفذوا من اقطار السموت والارض فانفذوا  لا تنفذون الا بسلطن  (رحمن:33)
نوٹ:    حصار کریں۔ کمرہ تنہا ہو یعنی جتنے دن آپ عمل کریں ،کوئی اور اس میں داخل نہ ہو ورنہ کامیاب نہ ہو گا۔
پرہیز:     گوشت ،انڈہ،مچھلی،لہسن ،پیاز،عمل زوجیت،نشہ آور اشیاء یعنی مین پوڑی، گٹکا… ان سب سے پرہیز کریں۔
شرائط:    روز نہا کر با وضو عمل شروع کریں۔ عمل کے وقت شک کو پیدا نہ ہونے دیں۔ روز ایک ہی وقت اور ایک ہی جگہ عمل کریں۔ عمل سے پہلے اور دورانِ عمل کسی سے ذکر نہ کریں کہ آپ عمل کر رہے ہیں۔ چاہے وہ کتنا ہی قریبی کیوں نہ ہو۔لوگوں سے ملنا اور بات چیت کم کردیں۔ہلکی غذا کھائیں۔  دورانِ عمل اچھی خوشبو لگائیں اور دورانِ عمل چندن اور لوبان کی اگر بتی جلائیں یا ویسے ہی انگیٹھی پر جلائیں۔نماز کی پابندی کریں۔

اصحاب کہف کے فضائل وان کے نام کی کرشمہ سازیاں، اللہ کی کرم نوازیاں (تحقیق وترتیب : قیصر احمد بی ۔ اے۔ کراچی )
    ان برگزید ہ ہستیوں کا ذکر قرآن مجید میں ۵ ۱ سپارہ سبحٰن الذی سورۂ کہف میں آیا ہے۔ یہ ایک بادشاہ کے بیٹے تھے۔ اس زمانے میں ایک ظالم بادشاہ دقیانو س تھا۔ اس نے خدا ہونے کا دعویٰ کیا ۔ ان کے باپ نے اپنے ان بیٹوں کو اس بادشاہ کی خدمت میں بھیج دیا تاکہ اس کے شرسے محفوظ رہیں۔ ایک دن وہ جبار بیٹھا ہوا تھا اور ایک کثیر مخلوق خدمت میں کھڑی تھی کہ اچانک بادشاہ کے محل سے دو بلیاں لڑتی ہوئی زمین پر گریں ۔ ان لڑکوں نے بلی کی لڑائی سے خیال کیا کہ زمین وآسمان کا پیدا کر نیوالا پروردگار ہے ۔ ایمان دل میں بیٹھ گیا اور شہر سے باہر نکل کر ایک چرواہے کے پاس پہنچے اور یہ قصہ سنایا۔ چرواہا ایمان لے آیا اور کہا کہ یہاں ایک غار ہے، ہم اس غار میں جاتے ہیں تاکہ خداتعالیٰ ہمارا کام بنا دے ۔پس وہ اس چرواہے اور کتے کے ساتھ غار میں چلے گئے اور دعا کی’’ اے رب ہمارے ! ہماری حفاظت کر۔‘‘ کتے نے بھی اپنے دونوں ہاتھ (پیر)اٹھا کر دعا کی ۔ بادشاہ کے ملازمین نے انہیں ہر طرف تلاش کیا۔ نہ ملے تو نا چار بادشاہ کو خبر دی ۔ اس نے حکم دیا کہ سونے کی تختی لائیں اور ان کے نام اس پر لکھ کر خزانہ میں رکھیں ۔ خدا تعالیٰ نے انہیں سلادیا۔ ہوا کوحکم دیا کہ راحت پہنچائے ، سورج کی گرمی کو دور کردیا اور ہرہفتہ میں یا ہر مہینے یا ہر سال میں حق تعالیٰ فرشتہ کوبھیجتا تاکہ دائیں بائیں کروٹ بدلیں تاکہ زمین گوشت نہ کھائے ۔
    تین ہزار سال نیند میں رہے۔ عیسیٰ علیہ السلام آئے اور لوگوں کو خبر دی کہ وہ بادشاہ کے لڑکے جو دقیا نوس کے زمانہ میں پیدا ہوئے تھے، ابھی تک نیند میں ہیں ۔ تین ہزار سال بعد باہر آئیں گے ۔ دقیانوس کا تختہ رکھنے والے منتظر تھے ۔ جب مدت پوری ہوئی تو وہ بیدار ہوئے۔ ان میں سے ایک نے کہا کہ ہم کتنا سوئے ہیں؟ دوسرے نے جواب دیا کہ ایک دن ۔پھر غار کے دروازے پر نظر ڈالی اورسورج کو دیکھا تو بولے نہیں بلکہ دن کا کچھ حصہ ہم سوئے ہیں۔ پھر انہوں نے دوسری علامات دیکھیں کہ سر کے بال بوسیدہ (آلودہ )ہو گئے ہیں اور ناخن لمبے اور غار کا دہانہ (منہ)خستہ حال ہوگیا تھا۔ تو انہوں نے خیال کیا کہ ہمارا پروردگار جانتا ہے کہ ہم کتنے مہینے سوئے ہیں ۔ پس بولے کہ ہم بھوکے ہیں ،کھانا لائو ۔ ایک کو اپنے درمیان سے شہر بھیجا اور احتیاط کی کہ حرام نہ کھائیں ۔ یملیخا گیا اور روٹیاں پکانے والے کو درم دیا تاکہ اس سے کھانا خریدے۔ نا ن بائی نے اسے پکڑ لیا کہ یہ درم تونے کہاں سے حاصل کیا ہے ؟شاید دقیانوس کا خزانہ تجھے پہنچا ہے۔ مجھے بھی اس سے حصہ دے ،ورنہ تجھے بادشاہ کے سامنے لے جائوں گا۔ آخر یملیخا کو بادشاہ کے سامنے لے گیا۔ بادشاہ نے درم دیکھا اور اس سے وہ قصہ سنا اور یملیخا کے ساتھ اس غار پر پہنچا ۔ یملیخا نے کہا’’ اے بادشاہ !تو یہاں ٹہر ،میں غار میں جاکر دوسروں کو خبر کرتا ہوں تاکہ وہ ڈرنہ جائیں۔‘‘ یملیخا  غار میں گیا اور خبر دی کہ اتنا وقت گزر گیا ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام تشریف لائے تھے۔ بہت سی مخلوق ایمان لائی۔ پھر وہ آسمان پر چلے گئے۔ یہ قصہ سنتے ہی فوراً وہ سب مر گئے ۔ اور ایک روایت کے مطابق یوں ہے کہ یملیخا غار میں چلا گیا اور کسی کو نہ پایا ۔جو قوم غار کے دروازے پر گئی ہوئی تھی، انہوں نے کہا کہ ہم یہاں کلیسا بنا تے ہیں اور مومنوں نے مشورہ کیا کہ ہم یہاں مسجد بنا تے ہیں کہ وہ ہم میں سے تھے ۔ آخر مومن غالب آئے ۔ انہوں نے مسجد بنائی اورغار کے دروازے کو پتھر سے بند کردیا اور ان کے نام معہ قصہ لکھ دئے ۔ یہ سات افراد تھے جیسا کہ خدا تعالیٰ نے فرمایا ہے ’’ سبعتہ اثا منہم کلبہم ‘‘ اور اس بات میں اختلاف ہے کہ وہ مردہ ہیں یا سوئے ہوئے ہیں ۔ بہر حال جیسے ہیں، رہیں گے اور آخر ی زمانہ میں زندہ ہوں گے اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے فروج کے وقت باہر آئیں گے اور ان کے ساتھ رہیں گے اور جس جگہ بلند حصار ہوگا، ان کے سینہ سے بلند نہ ہوگا۔ حصار کو اکھاڑ کر ویران کر دیں گے۔
اصحاب کہف کے نام
یملیخا ۔ مکسلمینا ۔ کشفوطط ۔ تبیونس ۔ آذرفطیونس۔ کشا فطیونس ۔ یوانس ۔ بوس ۔ اور ان کے کتے کا نام قطمیر ہے۔ 
فوائد وخواص
    امیر المومنین حضرت علی رضی اللہ عنہ نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کیا ہے کہ جو کوئی سفر وحضر میں یہ اسماء اپنے ساتھ رکھے، وہ اللہ تعالیٰ کی حفاظت میں رہے اور جس نے ہمیشہ پڑھا، اللہ تعالیٰ اس کے ماں باپ اور اقر باء ستر افراد کو بخشے گا ۔ اور اسے سفر کرنے میں ہر گز کوئی نقصان نہ پہنچے گا۔ اور پیٹ درد اور ستر ہزار بلائوں سے امن میں رہیگا۔ 
    ٭اور جو ان اسماء مبارک کولکھ کر مکان کی چھت میں چھپا دے یا کسی بھی چیز میں رکھے ،وہ آگ سے نہ جلے اور اگر کسی جگہ آگ لگ گئی ہو تو ایک سفید کپڑے میں یہ اسماء لکھ کر اور اس میں دو تین سنگریز ے باندھ کر آگ میں ڈالدیں۔ خدا تعالیٰ کے حکم سے آگ بجھ جائے گی۔
    ٭ اور اگر لکھ کر خزانہ کے درمیان رکھے تو چرائے جانے اور جلنے اورغرق ہونے سے محفوظ رہے ۔
    ٭ اور اگر کسی لکڑی پر باندھ کر کھیت میں گاڑ و تو ٹڈی اور چوہا نقصان نہ پہنچائیں ۔ 
    ٭اور اگر نئے مٹی کے کو زہ پر لکھ کر کھیت کے چاروں کونوں میں دفن کر ے تو چوہے اس کھیت سے بھاگ جائیں ۔ 
    ٭اگر ان ناموں کو کتاب میں رکھے تو چوہے اور کیڑے وغیرہ نقصان نہ پہنچائیں ۔ 
    ٭اوراگران ناموں کو نئی کوری ٹھیکری پر لکھ کر گندم وغیرہ کے ذخیرہ میں رکھے تو کیڑا نہ کھائے، اگر چہ پانی وہاں آجائے لیکن نقصان نہ پہنچائے ۔
    ٭ اگر کاغذ پر دردِزہ کی سختی دور کرنے کے واسطے لکھ کر عورت بائیں ران پر باندھے یا دھو کر پئے تو جلدی خلاصی ہو۔
     ٭اور اگر کوری نئی ٹھیکری پر لکھ کر زمین پر رکھے اور دونوں ہاتھوںسے  قوت سے زور لگائے، حتیٰ کہ ٹھیکری ٹوٹ جائے تو فوراً خلاصی ہو اور دردِزہ کی سختی دور ہو جائے ۔
    ٭ اگر بارش کے غلبہ سے زمین خراب ہو گئی ہو تو چاہئے کہ کوری ٹھیکری کے درمیان یہ اسماء مبارک لکھ کر اس جگہ رکھے اور اس کا سر مضبوط باندھ کر جس جگہ پانی ہو، وہاں دفن کرے۔ اللہ تعالیٰ کے حکم سے بارش زمین کو خراب نہ کرے ۔
    ٭اگر لکھ کر کمان کے قبضہ میں باندھے، ایک قول کے مطابق کمان کے قبضہ پر لکھے تو تیر سیدھا جائے۔
    ٭ اور اگر کوئی حاجت ہو، ایک دوگانہ ادا کرکے ان مبارک ناموں کو گیارہ مرتبہ پڑھے تو مقصد کیلئے سفارشی ٹہریں۔ اس کے فضل سے حاجت پوری ہو۔ اول وآخر گیارہ بار درود ابراہیمی پڑھے ۔
    ٭ اگر کسی کے پاس یہ نام ہوں تو جنگ میں فتح یاب ہو اور اسے نقصان نہ پہنچے ۔ 
    ٭اگر کنواں خشک ہو گیا ہو تو ان اسماء کو ٹھیکری پر لکھ کر کنواں میں ڈالدے، انشاء اللہ کنواں میں پانی آجائیگا۔
    ٭اگر یہ اسماء لکھ کر تپ زدہ اور دردِ سر اور دردِ سینہ والے کو باندھے تو صحت پائے۔
    ٭ اور اگر یہ اسماء اپنے پاس رکھے تو حکام ، امر اء اور احباب میں عزیز ہو، کسی قسم کی تکلیف اور چور سے محفوظ رہے ۔
    ٭ اور اگر کسی کو درد ِکمر یا پیٹ کا درد ہو ، وہ لکھ کر کمر میں باندھے اورایک لکھ کر دھو کر پیئے تو صحت پائے ۔
    ان اسماء مبارک کی خاصیت بہت زیادہ ہیں۔ جس امر میں بھی کرے، مؤثر آتے ہیں ۔
جادو کا خاتمہ
    اصحاب کہف کے یہ نام 41 بار صبح اور شام 40یوم پڑھیں۔ آنکھوں سے کرشمہ ونظارہ رکھیں ۔
(ہر مشکل کا حل دولت حاصل کرنیکا عمل )
    ہر جمعہ کو سورہ ٔکہف پڑھیں اور دعا مانگیں کہ’’ اے اللہ تعالیٰ! اس سورت مبارکہ کے طفیل میں، میری مشکل حل فرما ۔‘‘انشاء اللہ پانچویں جمعہ کو آپ کی مراد بر آئے گی۔
     دیگر ہر قمری ماہ کی نو چندی جمعرات کو اصحاب کہف کی نیاز دلائیں۔ چند ماہ بعد آپ کی پر نور ہستیوں کے طفیل میں قسمت بدل جائے گی۔ دولت وعزت کی ریل پیل ہوگی۔ گھر میں امن وخوشیوں کا گہوارہ ہوگا ۔ دولت سے کھیلو، خوشیوں سے نہائو ۔ (اسباب کے درجہ میں عقیدہ رکھیں۔ع)
نوع دیگر : اصحاب کہف کی ترتیب اور اسماء کے خواص
    امام بونی رحمہ اللہ سے منقول ہے کہ یہ آٹھ نام ہر کام پر مجرب آتے ہیں۔ 
یملیخا معنی اس کا ہے ’’ اچھی صورت والا ‘‘ ۔ اور اس کے اعداد چھ سو اکانوے(۶۹۱) ابجد کے حساب سے ہوتے ہیں۔ جس کسی کے نام سے اس اسم کوشکل مربع میں کوری ٹھیکری پرپُر کرکے زیرِ زمین دفن کرے تو وہ شخص اس کا عاشق ہو جائیگااور ایک ساعت بھی اس کے بغیر نہیں رہے گا۔
مکسلیمنا     اس کا معنی ’’تندرست ‘‘ ،’’خوش بخت ‘‘ ہے۔ اس کے اعداد دو سو اکیا ون(۲۵۱) ہوتے ہیں ۔ گھوڑے کے گلے میں باندھے تو شرارت نہ کرے اور اگر اسے مربع یا مثلث میں پر کر کے کشتی میں باندھے تو ہر گز غرق نہ ہو۔ اور نئی ٹھیکری میں لکھ کر آگ میں رکھے تو اس کی برکت سے آگ سرد ہو جائے ۔ اور اگر اسے لکھ کر رومال میں باندھے تو جمیع موذی آ فات سے اللہ تعالیٰ کی امان (حفاظت )میں رہے گا۔ 
کشفوططاس کا معنی ’’ کسی چیز کا آسان کرنیوالا ‘‘ ہے۔ اس کے اعداد چار سو چو بیس(۴۲۴) بنتے ہیں ۔ جو کوئی اسے مربع یا مثلث میں لکھ کر تین دن تک دریا کے پانی میں ڈالے تو جو کام اور مہم بھی ہوگا، آسان ہو جائے گا۔ اور قیدی نجات پائے گا۔
تبیونس  اس کا معنی ’’ طاقتور ‘‘ ہے اور اعداد بحساب ابجد پانچ سو اٹھا ئیس 
(۵۲۸) بنتے ہیں۔ جو کوئی اسے مربع یا مثلث میں لکھ کر گلے میں باندھے تو تمام امراض سے صحت پائے ۔
آذرفطیونس اس کا معنی ’’ لائق ‘‘ ہے اور بحساب ابجد اس کے اعداد چار سو تئیس (۴۲۳)ہوتے ہیں ۔جو کوئی ان اعداد کو مربع یا مثلث میں شرفِ آفتاب یا مشتری میں پر کر کے اور چاندی میں لپیٹ کر دائیں بازو میں باندھے تو مخلوق کے درمیان عزیز اور محترم ہو جائے اور ہر کوئی اسے دوست رکھے اورجس کے نام پر پُر کرے، وہ مطیع ومسخر ہو جائے ۔
کشا فطیونس اس کا معنی کسی چیز کو ’’ جذب (کشش)کر نے والا‘‘ ہے ۔ اس کے اعداد بحساب ابجد پانچ سو چھتیس (۵۳۶)ہیں ۔ جو کوئی ان اعداد کو مربع یا مثلث میں جس کسی کے نام سے زہرہ یا مشتری کی ساعت میں پر کرے اور بد ستور اپنے پاس رکھے یا آگ کے نیچے دفن کرے ، اگروہ شخص ہزار کو س بھی دور ہو تو دیوانہ ہو کر اس کے سامنے حاضر ہو ۔
قطمیر کتے کا نام ہے ۔ اس کا معنی تھوڑی چیز سفید کھال جیسے ہڈیاں ہوتی ہیں اور اس کے اعداد تین سوا نسٹھ (۳۵۹)بنتے ہیں ۔ جو کوئی اسے دوشخصوں کے درمیان جدائی ڈالنے کیلئے زحل یا مریخ کی ساعت میں لکھ کر پلائے تو جدائی واقع ہو جائے اور اگر پلانا نا ممکن ہو تو ایک چھوٹی روٹی گندم کے آٹے کی پکا کر اور اس پر مربع پُر کر کے کتے کو کھلا دے، مقصد حاصل ہوگا۔ ہفتہ کے دن سے منگل کے دن تک دیگر نزولِ آفتاب کے وقت مرض ناروکے دفع کرنے کے واسطے عمل کرے ۔ اگرنا رو کے گرد پاک ڈھیلے سے ’’ قطمیر ‘‘ نام لکھے تو نارودفع ہو جائے ۔ اور امام بونی رحمۃا للہ علیہ نے لکھا ہے کہ فوائد عامہ کیلئے جو خاصیت اسم میں ہے، وہی نقش میں ہے اور دفینہ کی حفاظت اور مال واسباب جو کچھ بھی ہو، اس کی حفاظت کیلئے مربع مؤثر ہے ۔
اسماء مبارک اصحاب کہف لکھنے اور پڑھنے کا طریقہ
    اسماء مبارک اصحاب کہف لکھنے اور پڑھنے کا طریقہ یہ ہے :
    بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم اِلٰہی بِحُرْمَت یَمْلِیْخَا۔ مَکْسَلْمِیْنَا۔ کَشْفُوْطَطْ۔ تَبْیُوْنَسْ ۔ آذَرْفَطْیُوْنَسْ ۔ کَشَا فَطْیُوْنَسْ۔ یُوَانَسْ بُوس واِسْمٌ کَلْبُھُمْ قَطْمِیْر وَ عَلَی اللّٰہِ قَصْد السَّبِیْل وَ مِنْھَا جَائِر وَ لَو شَائَ اللّٰہ لَھَداکُمْ اَجْمَعِیْن فَا للّٰہُ خَیْرٌ حٰفِظاٌ وَ ھُوَ اَرْحَمُ الرَّاحِمِیْنَ۔
    جس مطلب کیلئے بھی یہ اسماء مبارک لکھے اور اس مطلب کے نیچے یہ مضمون مثبت کرے ’’ اللہ کے فضل اور ان اسماء کی برکت سے ’’ فلاں حاجت‘‘ پوری ہو ۔ (تو حاجت بر آئے )‘‘
    اور صاحب عمل کوئی وقت معین کر کے ہمیشہ اسے ایک سو پندرہ(115) مرتبہ پڑھے۔ اول وآخر گیارہ گیار ہ مرتبہ درود شریف پڑھے ۔
توشہ اصحاب کہف
    بے ہڈی کا گوشت 4حصے ۔ گندم کا آٹا 4حصے۔ گائے کا گھی ا حصہ ۔ پیاز اور دوسرے
مصالحہ جات بقدر ضرورت پکا کر سات لوگوں اور ایک سیاہ کتے کو کھلائے ۔ 


مجربات امام محمد غزالی رحمہ اللہ
{جادو کا دفاع}
    اٰمَنَ الرَّسُوْلُالخ ،آیت الکرسی اوروَاللّٰہُ مِنْ وَّرَائِھِمْ مُحِیْطٌ بَلْ ھُوَ قُرْآنٌ مَجِیْدٌ فِیْ لَوْحٍ مَحْفُوْظٍ۔اس تعویذ کو سحر زدہ کی گردن میں لٹکا دیا جائے یا اس کو پلایا جائے۔
{عورت کے گھر سے نکلنے کی بندش }
    جو عورت گھر سے بغیر اجازت نکل جاتی ہو تو اب انشاء اللہ نہ نکل سکے گی۔ مندرجہ ذیل عبارت کا غذ پر لکھ کر گھر میں دفن کر دو اور اس کے اوپر بھاری پتھر رکھ دو ۔عبارت یہ ہے اللّٰھم حرست ووقیت وربطت فلانہ بنت فلان (یہاں اس عورت اور اس کے والد کا نام لکھیں )حتی لاتخرج من مکانھا انہ علی رجعہ لقادر فمالہ من قوۃ ولا ناصر جئنا بکم لفیفا وقفوھم انھم مسئولون فلانۃ بنت فلان (یہاں بھی وہی نام لکھیں )حتی لا تخرج من بیتھا وصلی اللّٰہ علی سیدنا محمد وعلی الہ وصحبہ وسلم۔
{اپنے گھر بحفاظت لوٹ آنا}
    بعض علماء تفسیر نے ذکر کیا ہے کہ جس شخص نے مندرجہ ذیل آیات کو پڑھا اوروہ سفر کرنے والاہو، ایک جگہ سے کسی دوسری جگہ کی طرف یا کسی قریبی جگہ کی طرف تو وہ اپنے گھر اس طرح لوٹے گا کہ اس کی ضرورت پوری ہو چکی ہو گی، اوریہ مجرب ہے ۔    اِنَّ الَّذِیْ فَرَضَ عَلَیْکَ الْقُرْآنَ لَرَآدُّکَ اِلٰی مَعَادٍ۔تین مرتبہ پڑھ لے

1 comment:

پتھروں کے خواص

پتھروں کے خواص برج حمل کے موافق پتھر پکھراج پکھراج جیسے فارسی میں قوت ارزق اور ہندی میں پو شپ راگ کہتے ہیں ۔ ایک عمدہ زردرنگ قدیمی...