Thursday 30 August 2018

amal 4

سحر کی دو سخت اقسام … معیادی سحر اور سحر بذریعہ جنات

    یہ دونوں اقسام سحر کی سخت اقسام ہیں۔ دونوں کے بارے میں تفصیل درج ذیل ہے:
معیادی سحر :    معیادی سحر سے مراد وہ جادو ہے، جو ایک خاص مدت کے لئے ہوتا ہے۔ اس میں جو جنات بھیجے جاتے ہیں، وہ خاص مدت میں اپنا مقصد پوراکرنے کے پابند ہوتے ہیں۔ یہ عام جنات نہیں ہوتے، بلکہ سخت قسم کے جنات ہوتے ہیں۔
علاج:    معیادی سحر کے علاج میں عامل کو مریض کا بہت خیال رکھنا چاہئے۔ یہ عموماً بیمار کرنے کے لئے کیا جاتا ہے۔ اور مریض بڑی تیزی کے ساتھ بیمار ہوتا چلا جاتا ہےیا اس کا نقصان ہوتا چلا جاتا ہے۔ اس لئے جس مقصد کے لئے سحر کیا گیا ہے، اسی مقصد کے لحاظ سے سحر ختم کرنے کا بڑا عمل کیا جائے۔
جناتی جادو:    جناتی جادو سے مراد وہ جادو ہے، جو جنات مریض پر کرتے ہیں۔ یعنی جنات میں جو عامل (جادوگر) ہیں، وہ عمل کرتے ہیں۔ یہ سب سے خطرناک قسم ہے کیونکہ عامل جن سے لڑنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہوتی۔ اس لئے چھوٹے عاملین کو ہر گز اس طرح کے مریض کا علاج نہیں کرنا چاہئے ورنہ جن عامل اس کو نقصان دینے کے ساتھ ساتھ اس کے عمل بھی خراب کر دیتا ہے۔
علاج:    جناتی جادو کا علاج کرنے کے لئے کئی کلاموں کو استعمال کرنا پڑتا ہے۔ کبھی کسی کلام کا وار کیا جاتا ہے، کبھی کسی کلام کا تاکہ جب تک مخالف جنات پہلے کلام کی کاٹ کریں، دوسرا کلام سامنے کھڑا ہو۔ اور مریض کو بھی صبر و استقامت کے ساتھ چلنا پڑتا ہے۔ تب کہیں جا کر کامیابی ملتی ہے۔

جادو کے متاثرہ مریضوں کا علاج کرنا صرف اہل کو سکھائیں ---- خالد مقبول

    جادو کے متاثرہ مریضوں کے علاج میں بہت احتیاط کی ضرورت ہو تی ہے۔ جس طرح جنات کے متاثرہ مریضوں کے علاج میںاحتیاط کی ضرورت ہوتی ہے، اس سے کچھ زیادہ جادو میں ضرورت ہوتی ہے۔ جنات تو زیادہ تر ظاہری نقصان دیتے ہیں۔ لیکن جادو ظاہری کے ساتھ ساتھ باطنی نقصان بھی بہت دیتا ہے۔ اور چونکہ جادو میں جنات ، جادوگر اور اس کے کلاموں سے واسطہ پڑتا ہے، اس لئے احتیاط کی بھی زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔ جادو کی کوشش ہوتی ہے کہ اپنے مخالف عامل کے عمل خراب کرے یا ضائع کردے۔ جس طرح ایک کمپیوٹر میں وائرس آ جاتا ہے۔ اب کمپیوٹر بھی موجود، چلتا بھی ہے، مگر وائرس کی وجہ سے اس کی کارکردگی ٹھیک نہیں۔ کبھی بالکل کام نہیں کرتا۔ کبھی کم ، اور کبھی صحیح اور غلط ملا جلا۔ اسی طرح اپنے عمل کا بھی سمجھیں۔ عمل میں کئی دفعہ جادو جاتے جاتے کوئی وائرس چھوڑ جاتا ہے جو اس عمل کو فوراً یا کچھ دیر میں ناقص کر دیتا ہے۔ یہ کام جنات کے علاج میں بہت کم ہوتا ہے اور جادو میں بہت زیادہ۔
    چونکہ جنات نمبر کے مضمون میں تفصیلاً یہ مضمون جنات کے حوالے سے بتایا گیا تھا،اس لئے جنات کا بیان دوبارہ نہیں کیا جائے گا، وہیں دیکھ لیاجائے۔جنات نمبر اپریل2011 کا شمارہ ہے۔
     جادو میں جنات اور جادوگر، دونوں سے واسطہ پڑتا ہے۔ جادوگر اور جادو سے بھیجے ہوئے جنات کے بارے میں چند گذارشات ہیں۔
    کسی بھی جادوگر کے کئے ہوئے جادو کا علاج کرنے کے نتیجہ میں آپ کی دشمنی جنات کے ساتھ ساتھ اس جادوگر سے بھی ہو جاتی ہے۔اگر جادوگر ماہر ہو اور عمل بھی مضبوط ہوں تو زندگی ایک عذاب بن جاتی ہے۔ اس کے کئے ہوئے جادو کی کاٹ کے نتیجے میں وہ ذاتیات پر اتر آتا ہے۔ اور پھر مسلسل جادو اور جنات کو بھیجتا ہے۔ وہ گھر میں آکر جگہ جگہ تعویز دباتے ہیں،
ہڈیاں، مٹی، خون وغیرہ دباتے اور پھینکتے ہیں۔ کھانے میں غلیظ چیزیں ڈالتے ہیں۔ جو کلام گھر میں پڑھا جاتا ہے، اس کی کاٹ پڑھ پڑھ کر کرتے ہیں۔ کبھی بالکل ساتھ ہی پڑھتے ہیں، اور کلام کو ختم کر دیتے ہیں۔ گھر والوں پر جادو کے کلام کا دم کرتے ہیں۔ جو جو تعویز لگائے ہوں یا پہنا ہو، اس پر پڑھائی کرکے کاٹتے ہیں۔ پورے گھر میں گندگی چھڑکتے ہیں تاکہ نورانی کلام زیادہ سے زیادہ دور ہو اور فائدہ نہ کرے۔ الغرض بہت الٹے کام کرتے ہیں۔
    یہ کام وہ مریضوں کاہاں ہی نہیں، عاملین کے ہاں بھی کرتے ہیں۔ کیونکہ ایسے عامل بہت ہی کم ہیں جن کی حقیقت میں ایسی حفاظت ہو جیسی بڑے لوگوں کے ہاں یا حساس جگہوں پر ہوتی ہے۔ باقاعدہ گارڈز کھڑے ہوتے ہیں۔ آنے والے کی تلاشی لی جاتی ہے۔ پھر اجازت ملنے پر وہ آتا ہے۔ یہ صرف بڑے درجہ کے عاملین کو ہی نصیب ہوتی ہے۔ اللہ تعالیٰ سب مخلص اور لالچ سے پاک اور باطنی اصلاح شدہ عاملین کو ایسی حفاظت سے نوازے۔ آمین
    جنات کے مقابلے میں جادو کی کاروائیاں بہت سخت ہو سکتی ہیں۔ اس لئے کسی بھی ایسے انسان کو سکھانا، جو اتنا بوجھ نہیں اٹھا سکتا ہو، ایک ایسے راستے پر ڈالنا ہے جس میں اس کا نقصان لازم ہے۔ بہتر ہے کہ سکھایا جائے مگر ہر کسی کا علاج کرنے سے منع کر دیا جائے۔ اپنا اور گھر والوں کا علاج کرے۔ کیونکہ کسی کا بھی علاج کرنے کا مطلب اس پر مسلط جنات، جادو کے بھیجے ہوئے جنات اور جادوگر… سب سے دشمنی مول لینا ہے۔ اور مریض بھی کئی دفعہ پورا علاج نہیں کرواتے۔ عین لڑائی میں عامل کا ساتھ چھوڑ جاتے ہیں۔ جس کے لئے لڑ رہے تھے، وہی غائب ہو جاتا ہے۔ اس لئے بہت احتیاط کی ضرورت ہے۔اللہ تعالیٰ سمجھ عطا فرمائیں۔ آمین

عاملین کا طریقہ یا اللہ جل شانہ کا طریقہ؟----خالد مقبول

    موضوع پڑھ کر تھوڑی حیرت تو یقیناً ہوئی ہوگی۔ ہونی بھی چاہئے کیونکہ یہ موضوع ہی بہت اچھوتا ہے۔ مگر ایک ایسی حقیقت ہے، جس سے بہت سے لوگوں نے نظریں چرائی ہیں۔ بہت سے صاحبِ علم لوگوں نے اس پر کوئی توجہ نہیں دی۔ یہ مضمون خاص ان لوگوں کے لئے ہے جو عاملین کے اور عملیات کے مخالف ہیں۔ جو جادو کے علاج کے طریقۂ کار کے مخالف ہیں۔ جو تشخیص، جادوگر اور جادو کروانے والے کے نام پتہ کرنے، جادو کس چیز پر ہوا اور کہاں دفن ہے وغیرہ جیسے سوالات کے مخالف ہیں۔
    نبی کریم ﷺ پر جادو ہوا اوریہ ایک ایسی حقیقت ہے جس کو جھٹلایا نہیں جا سکتا۔ اگرچہ کئی حضرات نے اس بارے میں مختلف تاویل کی ہے، لیکن حقیقت یہی ہے کہ جادو ہوا۔ اور اس کا اثر کئی دنوں تک رہا۔ جادو کے بارے میں بات کرنا مقصد نہیں، جادو کے طریقۂ علاج کے بارے میں بات کرنا مقصد ہے۔
    اللہ تبارک و تعالیٰ نے نبی کریم ﷺ پر سے جادو کو ختم کرنے کے لئے کیا طریقہ اختیار کیا؟ غور سے ملاحظہ فرمائیے:
    نبی کریم ﷺ کو ایک خواب آتا ہے اور دیکھتے ہیں کہ دو فرشتے آپس میں باتیں کر رہے ہیں۔ ان میں سوال و جواب ہو رہا ہے۔
۱)  سب سے پہلا سوال یہ ہوا کہ آپﷺ کو کیا ہوا ہے؟جواب دیا گیا کہ جادو۔
۲)  دوسرا سوال یہ ہوا کہ کس نے جادو کیا ہے؟ جواب دیا گیاکہ لبید بن عاصم اور اس کی بیٹیوں نے۔
۳)  تیسرا سوال ہوا کہ کس چیز پر ہوا ہے؟ جواب دیا گیا کہ آپﷺ کے بالوں پر۔
۴)  چوتھا سوال یہ ہوا کہ کہاں دفن ہے؟ جواب میں جگہ بتائی یا دکھائی گئی۔
    پھر آپﷺ چند صحابہ کے ساتھ اس جگہ پر صبح تشریف لے گئے۔ اور حضرت علی رضی اللہ عنہ اور ایک اور صحابی کنویں کے اندر اترے اور ایک کنگھا نکالا جس پر آپ ﷺ کے بال لپٹے ہوئے تھے اور ان میں گرہیں لگی ہوئی تھیں۔ پھر سورئہ فلق اور سورئہ ناس کی تلاوت کی گئی تو ہر آیت پر ایک گرہ کھلتی گئی۔
    معوذتین کا شانِ نزول آپ حضرات نے ملاحظہ فرمایا۔ اب غور کریں کہ
۱)  پہلا سوال کیا تشخیص کرنا نہیں کہ مریض کو کیا ہے؟یہی تو عامل بھی کرتا ہے۔
۲)  دوسرا سوال جادوگر کا پتہ کرنا ؟یہ بھی عامل پتہ کرتا ہے۔
۳)  تیسرا سوال جادو کس چیز پر کیا گیا ہے؟یہ بھی عامل پتہ کرتا ہے۔
۴)  چوتھا سوال کہ جادو کہاں دفن ہے؟یہ بھی عامل پتہ کرتا ہے۔
    ان سوالات پر غور کرینگے تو بات واضح سمجھ میں آ جائے گی۔ ایک ماہر عامل جو طریقہ اپناتا ہے، یہ وہی طریقہ ہے جو اللہ تعالیٰ نے اپنے حبیب ﷺ کے علاج کے لئے اختیار فرمایا۔ اب قرآن و سنت سے ثابت کرنے کی ضرورت نہیںکہ حدیث دکھاؤ جس میں تشخیص کی گئی ہو یاجادوگر کون ہے یا جادو کس چیز پر ہوا ہے،ا سے معلوم کیا گیا ہو وغیرہ وغیرہ۔
    یہ کہنا درست ہوگاکہ عامل اللہ کے منتخب کردہ تشخیص کے طریقے پر کام کرتا ہے۔ رہی بات کہ عاملین نے غلط طریقے اختیار کئے ، یہ ان کی غلطی ہے۔ مگر مطلقاً تمام طریقے کو غلط کہنا بالکل صحیح نہیں۔
    اپنی سمجھ کے مطابق لکھ دیاہے۔ اللہ کرے کے میرے لکھنے کا مقصد صحیح طورپر پڑھنے والے کے ذہن میں بیٹھ جائے۔ اور وہ فضول کی مخالفت ترک کرکے حقائق پر بات کریں۔ آمین

دینی اداروں پر ہونے والےسحر و جادو کے توڑ کا مجرب عمل --ابو نافع

    آج کل یہ مصیبت بہت زور پکڑ گئی ہے۔ مسلکی اختلافات کی بناء پر ایک دوسرے پر عمل کروائے جاتے ہیں۔ عموماً اہل حق اس کی زد میں بہت رہتے ہیں۔ باطل ان پر جادو کرواتا رہتا ہے۔ چند علامات یہ ہیں:
     مدرسہ میں بچوں کی تعداد میں کمی،غصہ کی زیادتی ، پڑھائی کا دل نہ کرنا، پڑھانے کا دل نہ کرنا، گناہوں کی طرف رغبت، نماز و قرآن سے دوری، سنت سے بیزاری،قرآن یا ذکر نہ کر سکنا، نیک کام ہوجائے تو گناہ کا کام لازمی ہوجانا، حافظے کی کمزوری اور مختلف بیماریاں کا شکار رہنا،  معاونین کا تعاون سے انکار یا بہت کم کرناوغیرہ وغیرہ۔
    جس طرح بیماری لگ جائے تو اس کا علاج کیا جاتا ہے ۔ اسی طرح جادو ہو جائے تو جادو کا بھی علاج کیا جاتاہے۔ پتہ نہیں ان لوگوں کو کیا ہوگیا ہے جن کے مدارس پر جادو ہو اور واضح علامات بھی ہوں، پھر بھی جادو کے علاج کی طرف کوئی خاطر خواہ توجہ نہیں۔ شاید یہ بھی جادو کا ہی اثرہو۔
    خیر ایک علاج تحریر کر رہا ہوں۔ جو لوگ محنت سے کر گئے، وہ فائدہ خود دیکھیں گے۔
    یہ عمل طاق عدد افراد کریں۔ سب بالغ ہوں۔ بعد نماز عشا ء دورکعت نماز حاجت پڑھیں اور سات مرتبہ آیت الکرسی پڑھ کر اپناحصار کر لیں ۔
    پھر سفید چادر بچھا کر سفید کپڑے پہن کر اس پر بیٹھیں۔ خوشبو کپڑوں پر بھی لگائیں اور جگہ پر بھی جلائیں۔ بہتر ہے کہ بخور جلائیں۔ اگر بتی سے وہ فائدہ کبھی نہیں ہوتا جو بخور سے ہوتا ہے۔ پھر سب لوگ درود شریف گیارہ گیارہ بار پڑھ کر ترتیب سے گھٹلیوں پر پڑھیں۔ جب سب ایک کلام پڑھ چکیں تو دوسرا شروع کریں۔
    ۱)  آیت الکرسی             تین سو تیرہ مرتبہ
    ۲)  سورئہ کافرون            تین سو تیرہ مرتبہ
    ۳)  سورئہ اخلاص             تین سو تیرہ مرتبہ
    ۴)  سورئہ فلق                تین سو تیرہ مرتبہ
    ۵)  سورئہ ناس                تین سو تیرہ مرتبہ
    ۶)  لاحول ولا قوۃ الا باللہ        گیارہ سو مرتبہ
    ۷) اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم    گیارہ سو مرتبہ
    ۸)  حزب النصر            فی فرد تین مرتبہ 
    آخر میں گیارہ بار درود شریف سب پڑھنے والے پڑھ کر ڈھیر سارے پانی ، چینی ، نمک اور بخور یا اگربتیوںپر دم کریں اور پڑھنے والوں میں جو بزرگ ہوں، وہ  دعاکروائیں۔اکتالیسدن کا عمل ہے ۔
    چینی اور نمک کھانے میں استعمال کریں۔ پانی دن میں ہر نماز کے بعد دوا کے طورپر تین گھونٹ پئیں۔ اس پانی میں کوشش کریں کہ دوسرا پانی نہ ملائیں۔ جو افراد زیادہ متاثر ہوں، ان کو زمین پر کھڑا کر کے ان کے اوپر یہ پانی بہایا جائے۔ جگہ ایسی ہو کہ پانی نالی میں نہ جائے۔ کپڑے پہنے ہوئے پانی بہایا جا سکتا ہے۔ سر ننگا رکھیں۔ پانی بہانے کے بعد دوسرا کپڑے تبدیل کرلیں۔ اتارے ہوئے کپڑے دھو کر استعمال کریں۔ جن بچیوں کو حیض کے دن ہوں، وہ غسل والا عمل نہ کریں۔
    نیز سپرے والی بوتلوں میں پانی لے کر تمام دیواروں اور کونوں میں چھڑکا جائے۔یہ عمل صبح اور مغرب کے بعد کیا جائے۔پانی چھڑکنے کے بعد دھونی دی جائے۔
    انشاء اللہ جو محنت کرینگے، جادو اور سحر سے نجات پائیں گے اور ان کے مخالفین اپنے منہ کی کھائیں گے۔
    ممکن ہے کہ عمل کے دوران پڑھنےوالوں کو تکلیف بڑھ جائے۔ صبر کریں اور کسی اچھے عامل کی نگرانی میں یہ عمل کریں۔

سخت جادو اور جنات کو جلانے والا ’’کڑاہی‘‘کاخاص عمل ---مولاناابو نافع

    یہ کڑاہی والا عمل اس وقت کیا جائے، جب دوسرے اعمال سے علاج کرلیا جائے اور معاملہ کسی طرح نہ سنبھلے۔ کیونکہ اس عمل سے کثیر تعداد جنات بھی جل جاتی ہے۔ قبیلے کے قبیلے جل جاتے ہیں۔ عامل کی اپنی طاقتیں بھی جل جاتی ہیں۔ اس لئے ایسے بڑے اعمال کرنے میں سخت احتیاط کی ضرورت ہے۔ ان اعمال کی رجعت بھی سخت ہوتی ہے۔ بغیر اجازت کرنی کی ہرگز اجازت نہیں۔ جو صاحب کرینگے، خود ذمہ دار ہونگے۔
تیل کی تیاری  :    سرسوں کا تیل بیس لٹر لے لیں۔اس پر درج ذیل کلام اس کی مخصوص تعداد کے ساتھ گیارہ یوم دم کریں۔ کڑاہی کا تیل تیار ہے۔
    ۱)  سورئہ مزمل بامؤکل ………گیارہ مرتبہ
    ۲)  سورئہ فیل بامؤکل ………اکتالیس مرتبہ
    ۳)  آیت قطب بامؤکل………اکتالیس مرتبہ
    ۴)  چہل کاف بامؤکل………اکتالیس مرتبہ
    ۵)  افحسبتم تاالراحمین………اکتالیس مرتبہ
خاص بتیوں کی تیاری  :      خاص بتی بڑی ہونے کی وجہ سے نہیں دی۔ جس کو لینی ہو ، ادارے سے لے سکتا ہے۔ سات بتیاں مریض اپنے جسم سے اچھی طرح ملے۔ پھر ایک ایک بتی کو روئی کا پیڈ بنا کر پہلے روئی کی تہہ نیچے لگائیں۔ پھر اوپر بتی رکھیں۔ پھر اوپر تہہ لگائیں۔ اس طرح سات بتیاں بنائیں۔ یہ بتیاں کڑاہی میں علیحدہ علیحدہ رکھی جائیں گی۔کڑاہی بڑی والی لینی ہے ۔
    کڑاہی میں بتیاں رکھنے کے بعد تیل ڈالیں۔ اور اس تیل پر سورئہ ھود ایک بار مکمل پڑھ کر دم کریں۔پھر اس کڑاہی کو جلائیں۔ وقتاً فوقتاً روئی کے گولے کو پٹرول میں بھگو کر اس کڑاہی میں ڈالتے جائیں۔یہ عمل مریض کے گھر کھلی جگہ کریں۔ یعنی صحن یا ّآسمان ہو۔ اس میں آگ تیز ہوتی ہے۔ گھر کے اندر کرنے سے آگ لگنے کا خطرہ ہے۔
    عمل سے قبل پانچوں اعمال کے جنات سے رابطہ کرکے اپنے ساتھ کر لیں۔تصور کریں کہ مریض کے اندر سے تمام مرض، اثراتِ بد، جنات ، جادو، نظرِ بد، شیاطین
وغیرہ نکل نکل کر کڑاہی میں جل رہے ہیں۔مریض کو بھی یہی تصور کرنے کا کہیں اور اپنے جنات کو بھی کہیں کہ درج بالا تمام اثرات مریض کے اندر سے نکال کر کڑاہی میں جلا دیں۔کڑاہی جلتے وقت مسلسل کوئی ساتھی سورئہ قریش پڑھتا رہے۔
مریض کی نظر کھولنا
    مریض کی نظر کھولنے کے لئے درج ذیل عمل کڑاہی جلتے وقت مریض کی آنکھوں پر دم کریں تاکہ اس کی نظر کھل جائے اور مریض اس عمل کی حقیقت اپنی آنکھوں سے دیکھے۔ اگر مکمل عمل کے بعد بھی نظر نہیں کھلی تو گھبرائیں نہیں، عمل کا فائدہ ہوگا۔ عمل یہ ہے
    و لقد علمت الجنۃ …… لمحضرون  (صافات:158)
    فکشفنا عنک غطائک … حدید  (ق:22)
    درج بالا آیات سات سات بار پڑھ کر مریض کی آنکھوں پر دم کریں۔ ہر آیت کے تین دم ہونگے۔ کسی بھی وقت نظر کھل گئی تو مزید دم نہ کریں۔ اگر اس سے بھی نہ کھلے تو بدوح کا خاص تعویز مریض اپنے دائیں داڑھ میں دبائے۔ آپ ا ٰمنت باللہ کا عمل پڑھ کر حکم لگائیں کہ مریض کی نظر اس عمل کے لئے کھولو۔ اگر نہ کھلے تو بائیں داڑھ میں دبوائیںاور پھر عمل پڑھ کر حکم لگائیں۔پھر بھی نہ کھلے تو  چونتیس کے تین نقش لکھ کر ان پر دونوں آیات سات بار، چہل کاف اور امنت باللہ سات  سات بار پڑھ کر دم کریں اور مریض اپنی آنکھوں سے مل کر جلائے۔اس طرح تینوں نقش جلائے۔ اگر پھر بھی نہ کھلے تو چھوڑ دیں اورباقی عمل پورا کریں۔
جنات کا حاضر ہونا
    جنات اور جادو کڑاہی میں جلتے رہیں گے۔مریض کی نظر کھلنے پر اس کو یہ سب نظر آئے گا۔ اگر کوئی سرکش جن ایسا آئے جو کڑاہی میں تو آ جائے لیکن جلے نہیں اور عمل پڑھے یا اپنے ساتھیوں کو بلائے تو اس کی زبان بند کرنے کے لئے یہ آیت سات بار پڑھ کر انگلی کا اشارہ کرکے تصور میں اس کا منہ سی دیں۔اور طاقت بھی بند کر دیں کہ مزید نہ آئے۔ آیت یہ ہے:
    الیوم نختم ……یکسبون  (یس:65)
جنات کا نہ جلنا  :  اگر پھر بھی جن یا جنات نہ جلیں تو اساتذہ سے رابطہ کرکے بڑے جنات بلوائے جائیں۔ یا پھر چند ساتھی مل کر اپنے اپنے بڑے اعمال پڑھنا شروع کر دیں۔ انشاء اللہ بڑے سے بڑا جن بھی جل جائے گا۔
    اس کے بعد اپنے جنات کو پیغام دیں کہ مزید مقابلے کے لئے آنے والے جنات اور جادوگر کی تمام طاقتوں کو پیچھے جا کر ختم کرو۔ مریض کی نظر کھلی ہوگی تو اس کو باقاعدہ منظر نظر آئے گا کہ جنات پیچھے جا رہے ہیں اور مخالف جنات اور جادوگر کا مقابلہ کر رہے ہیں۔اس وقت سورئہ فیل کا نقش کڑاہی میں ڈالیں۔ اور سورئہ فیل اکتالیس بار پڑھیں۔ ترمیھم پر قطع اعضاء کا تصور کریں اور ماکول پر عمل کی واپسی کا۔اس طرح تین بار کریں۔مریض اور کڑاہی پر دم کریں۔
    مریض کو باقاعدہ یہ احساس ہوگا کہ اس کا جسم ہلکا ہو گیا ہے۔ اور جسمانی اور روحانی طورپر بہت بہتر محسوس کر رہا ہے۔ اگر نظر کھلی ہو گی تو معاملہ صاف نظر آئے گا۔ اگر پھر بھی کچھ علامات برقرار رہیں تو عمل جاری رکھیں۔ عمل کے ختم پر یہ آیت پڑھ کر مریض کا رابطہ کڑاہی سے ختم کروا دیں۔ کڑاہی دھو کر گھر میں استعمال کی جا سکتی ہے اور دوبارہ عمل بھی کیا جا سکتا ہے۔ باقی چیزیں دفن کر دیں۔ آیت یہ ہے:
    ختم اللہ علی  ……عظیم  (بقرہ:7)
    مریض کو تیل، پانی وغیرہ دم کرکے علاج بھی دیں۔
نوٹ  اس  عمل کا عامل بننا چاہیں، وہ ادارے سے رابطہ کر سکتے ہیں۔

خطرناک حالت والے مسحور کا علاج ---مولانا عارف صاحب

    اگر جادو کی وجہ سے مسحور شدید بیمار ہو گیا ہو اور اس کی حالت بہت نازک ہو گئی ہو تو اس مریض پر سات بار منزل اس طرح پڑھی جائے کہ ہر بار منزل ختم ہونے کے بعد آیات شفا ء سات سات بار اورآیت مبارکہ
    وَإِذْ قَالَ إِبْرَاهِيمُ رَبِّ أَرِنِي كَيْفَ تُحْيِي الْمَوْتَىٰ ۖ قَالَ أَوَلَمْ تُؤْمِن ۖ قَالَ بَلَىٰ وَلَٰكِن لِّيَطْمَئِنَّ قَلْبِي ۖ قَالَ فَخُذْ أَرْبَعَةً مِّنَ الطَّيْرِ فَصُرْهُنَّ إِلَيْكَ ثُمَّ اجْعَلْ عَلَىٰ كُلِّ جَبَلٍ مِّنْهُنَّ جُزْءًا ثُمَّ ادْعُهُنَّ يَأْتِينَكَ سَعْيًا ۚ وَاعْلَمْ أَنَّ اللَّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ (بقرہ:۲۶۰)
    اکتالیس بار اور آخر میں ہفت سلام سات سات بار پڑھ کر دم کریں ۔ ہر دفعہ منزل سے شروع کر کےہفت سلام کے بعد دم کریں ۔ پانی ،تیل، نمک، چینی اور مریض کی ادویہ پر بھی دم کریں ۔ انشاء اللہ سات دن کے دم سے مریض چار پائی سے اٹھ بیٹھے گا۔

سخت جادو کے توڑ کے لئے کالے بکرے کامجرب عمل ------مولانا عارف صاحب

    حد سے زیادہ مایوس اور لاعلاج مریض (خواہ جادو کی وجہ سے بیمار ہو یاویسے جسمانی مریض ہو )کے لئے یہ ایک انتہائی مجرب عمل ہے ۔ ایک کالا بکر الا کر تین دن کے لئے اسے گھر میں باندھ لیں ۔ کاغذ کے تین پر چوں پر اسم الٰہی اَلْمُمِیْتُ چار چار بار لکھ کر ان کاغذ وں پر یَامُمِیْتُ چار سو نوے (۴۹۰)بار پڑھ کر دم کریں ۔ مریض پربھی دم کریں اور اس نیت سے کریں کہ جو مرض، سحر ، آسیب ، مسان وغیرہ مریض پر مسلط ہے، اسے اللہ تعالیٰ موت سے ہمکنار کر دیں ۔
    پھر یہ تینوں پر چے پانی کی ایک بالٹی وغیرہ میں ڈال دیں اور یہ پانی بکرے کو پلائیں دیں۔ اس پراس پانی کے چھینٹے بھی ماریں اور اس کے لئے جو گھاس چارہ وغیرہ لائیں ،اس پر بھی اس پانی کے چھینٹے ماریں ۔
    مریض پر جس قدر شیطانی اور سحری اثرات زیادہ ہوں گے ، بکرا اسی قدر پانی پینے سے انکار کر ے گا اور چھینٹے مارنے پر چیخ وپکار کر ے گا۔ اگر آپ دیکھیں کہ تعویذ والا پانی بکرا بالکل نہیں پی رہا اور اتنا وقت گذر گیا ہے کہ اب اگر اسے پانی نہ پلایا گیا تو وہ مر جائے گا ، تو اس صورت میں اسے عام نلکے کا پانی پلا سکتے ہیں ۔ لیکن اس پانی کے چھینٹے ہر صورت اس پر مارنے ہیں ۔ اس پر وہ جتنی چیخ وپکار کرے، اس کی پرواہ نہ کریں ۔
    تینوں دن یہ عمل دن میں تین تین بار دھرائیں ۔ اس طرح کل نو دفعہ مریض پر دم بھی ہوگا اور تینوں تعویذ وں پر بھی دم ہوگا۔ چوتھے دن بکرے کوذبح کر کے اس کا سر جسم سے الگ کرلیں۔ اور سر اور دھڑ دونوں کسی ویرانے میں گڑھا کھود کر دفن کر دیں ۔ اس بکرے کا گوشت کسی انسان یا جانورکو نہ کھانے دیا جائے ۔ اس کی تدفین کے ساتھ ہی مریض کی صحت مندی کے آثار نمایاں ہو نا شروع ہو جائیں گے ۔
(یہ عمل مبتدی عامل اور عوام کے لئے نہیں، صرف ماہرعامل ہی کرے۔ع)

کالی ماتا کے وار کا توڑ -----ابن نظامی

    اگر کالی ماتا کے کسی بھگت یا پجاری کی جانب سے کسی پر سخت ترین سفلی وار کیا گیا ہو جسے ہندی میں کالی مرن بھگت بھینٹ کہا جاتا ہے اور اس سے کسی کی جان چلے جانے کا خطرہ ہوتو عامل کامل اس کا علاج ذیل طریقے سے کرے۔
    اس مقصد کے لئے لوبان کی کافی مقدار، اگربتیاں198عدد اور پانی مناسب مقدار میںعامل اپنے پاس رکھے اور پھر مریض کے گرد حصار قائم کرے ۔
    سب سے پہلے سات عدد سادہ گتے کے چھ انچ مربع ٹکڑوں پر یاجبار یاقھار موٹا کر کے لکھیں اور مریض کے کمرے کی دیواروں ، دروازے اور چھت پران ٹکڑوں کو اس طرح لگائے کہ جس طرح بھی مریض نگاہ دوڑائے، اسے یہی اسمائے الٰہی نظر آئیں ۔
    اب لوبان ، اگر بتیوں اور پانی پر ذیل کی سورہ ہائے مبارکہ ورد بہ تعداد ذیل کر کے دم کیا جائے ۔
    ٭    اول وآخر درود پاک         (ایک سو ایک مرتبہ )
    اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ وَّ بَارِکْ وَسَلِّمْ اَلْفَ اَلْفَ مَرَّۃٍ وَ اَلْفَ اَلْفَ ذَرَّۃٍ سَیِّدِ الْقَاھِرِیْنَ عَلٰی اَعْدَآئِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ
    ٭اسم الٰہی یَا جَبَّارُ یَا قَھَّارُ         (گیارہ سومرتبہ)
    ٭سورئہ فلق بہ طریق ذیل         (ایک ہزار مرتبہ )
    قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَق ٭مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ ٭کُلُّ الْخَبَائِثِ اِبْلِیْسَ شَرِّ کُلُّ ذُرِّیَاتِ اِبْلِیْسَ٭وَ مِنْ شَرِّ غَاسِقٍ اِذَا وَقَب ٭وَ مِنْ شَرِّ النَّفّٰثٰتِ فِی الْعُقَدِ ٭ وَ مِنْ شَرِّحَاسِدٍ اِذَا حَسَدْ
    ٭سورئہ الناس بہ طریق ذیل             (ایک ہزارمرتبہ )
    قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ ٭مَلِکِ النَّاسِ ٭اِلٰہِ النَّاسِ٭مِنْ شَرِّ الْوَسْوَاسِ الْخَنَّاسِ ٭کُلُّ خَنَّاسِ اِبْلِیْسَ وَ ھَارُوْتَ وَ مَارُوْتَ وَ
دِیْوِیَّانِ وَ دِیْوَتَانِ وَ فِرْعَوْنِ وَ ھَامَانِ وَ شَدَّادِ وَ نَمْرُوْدِ نَارِیَہ ٭ مِنْ شَرِّ الْوَسْوَاسِ الْخَنَّاسِ کُلُّ ذَرَّۃٍ خَنَّاسِ ٭اَلَّذِیْ یُوَسْوِسُ فِیْ صُدُوْرِ النَّاسِ ٭ مِنَ الْجِنَّۃِ وَالنَّاسِ٭
    ٭سورئہ کوثر بہ طریق ذیل         (تین سو تیس مرتبہ )
    اِنَّا اَعْطَیْنٰکَ الْکَوْثَرْ ٭فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَ انْحَرْ ٭اِنَّا شَانِئَکَ ھُوَ الْاَبْتَرْ ٭کُلُّ خَنَّاسِ الْاَبْتَرْ کُلُّ سِحْرً کَالِیْ مَاتَا اَبْتَرْ اَبْتَرْ اَبْتَرْ
    ٭حروف مقطعات         (ایک سو اکتالیس مرتبہ )
    الٓمٓ٭الٓمٓرٰ ٭الٓمٓصٓ ٭الٓرٰ ٭حٰمٓ ٭حٰمٓعٓسٓقٓ ٭کٓھٰیٰعٓصٓ٭ طٰہٰ ٭ طٰسٓ٭ طٰسٓمٓ ٭قٓ ٭صٓ ٭نٓ ٭ یٰسٓ٭
    اب اس پانی میں قدرے پانی سحر زدہ کو پلائیں اور بقیہ پانی سے سحر زدہ کو غسل کر وائیں۔ غسل کے دوران لوبان کی دھونی اس کے چاروں طرف سلگائیں۔ بعدازاں سات مرتبہ آیت الکرسی اور سات مرتبہ چہار قل پڑھ کر مسحور پر دم کریں ۔
    مسحور کو شام کو لوبان کی دھونی دیں اور اس کے کمرے میں صبح وشام اور رات کو دودو اگربتی جلائیں ۔چھ عدد روزانہ جلیں گی۔
    مریض کے گلے میں ذیل کا نقش زعفران وگلاب سے باوضو حالت میں سفیدکاغذ پر لکھ کر خوشبو لگاکر ڈال دیں ۔
    پانی پلانے اور نہانے کا عمل تینتیس روز تک جاری رہے گا۔ اسی طرح لوبان اور اگر بتی کا کام بھی اتنے ہی روز چلے گا۔
    انشاء اللہ تعالیٰ العزیز مریض اس عمل سے کالی ماتا کے پجاریوں اور بھگتوں کے سحر ی عملِ بد سےہمیشہ کے لئے محفوظ ومامون ہو جائے گا اور ان کا کیا ہوا سحر ان کی طرف واپس لوٹ کر انہیں نقصان پہنچائے گا۔
    نقش :


ایک عرب عامل کا جادو کے توڑ کے لئے مجرب عمل--ابو نافع

    " لَا اِلهَ اِلَّا اللهُ العَظِيْمُ الْحَلِيْمُ ، لَا اِلهَ اِلَّا اللهُ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيْمُ ، لَا اِلهَ اِلَّا اللهُ ربُّ السَّمٰوَاتِ وَ رَبُّ الْاَرْضِ ، وَ رَبُّ الْعَرْشِ الْكَرِيْم "
    " بِسْمِ اللهِ الَّذِي لَا يَضُرُّ مَعَ اسْمِه شَيءٌ فِي الْاَرْضِ وَ لَا فِي السَّمَاءِ وَ هُوَ السَّمِيْعُ الْعَلِيْم " (تین مرتبہ)
    " اَعُوْذُ بِكَلِمَاتِ اللهِ  التَّامَّاتِ  مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ "
    " اَعُوْذُ بِكَلِمَاتِ اللهِ التَّامَّاتِ  مِنْ غَضَبِه وَعِقَابِه وشَرِّ عِبَادِه  وَ مِنْ هَمَزَاتِ الشَّيَاطِيْنِ وَ اَنْ يَّحْضُرُوْنِ "
    "  اَعُوْذُ بِكَلِمَاتِ اللهِ التَّامَّةِ  مِنْ كُلِّ شَيْطَانٍ وَّ هَـآمَّةِ  وَ مِنْ كُلِّ عَيْنٍ لَّآمَّـة "
     أعوذُ بِكلِمَاتِ اللهِ التامَّاتِ الَّتِي لا يُجَاوِزُهُنَّ بَرٌّ ولا فاجِرٌ ، مِنْ شرِّ ما خَلقَ وبَرَأَ وذرَأَ ومِنْ شَرِّ ما يَنزِلُ مِنْ السَّماءِ ، ومِنْ شَرِّ مَا يَعْرُجُ فِيهَا ، ومِنْ شَرِّ ما ذَرأَ في الأرَضِ ومِنْ شَرِّ ما يَخْرُجُ مِنْهَا ، ومِنْ شرِّ فِتَنِ اللَّيْلِ والنَّهَارِ ، ومِنْ شرِّ كلِّ طَارقٍ إلاّ طَارقاً يَطرُقُ بِخَيْرٍ يا رَحْمَن "
 أعوذ بالله السميع العليم من الشيطان الرجيم
 بِسْمِ اللّهِ الرّحْمنِ الرّحِيم
     الْحَمْدُ للّهِ رَبّ الْعَالَمِينَ *  الرّحْمنِ الرّحِيمِ *  مَلِكِ يَوْمِ الدّينِ *  إِيّاكَ نَعْبُدُ وإِيّاكَ نَسْتَعِينُ *  اهْدِنَا الصّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ *  صِرَاطَ الّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِم وَلاَ الضّآلّينَ
    الَمَ *  ذَلِكَ الْكِتَابُ لاَ رَيْبَ فِيهِ هُدًى لّلْمُتّقِين * الّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِالْغَيْبِ وَيُقِيمُونَ الصّلاةَ وَممّا رَزَقْنَاهُمْ يُنْفِقُونَ *
والّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِمَآ أُنْزِلَ إِلَيْكَ وَمَآ أُنْزِلَ مِن قَبْلِكَ وَبِالاَخِرَةِ هُمْ يُوقِنُونَ * أُوْلَئِكَ عَلَىَ هُدًى مّن رّبّهِمْ وَأُوْلَئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ
     اللّهُ لاَ إِلَهَ إِلاّ هُوَ الْحَيّ الْقَيّومُ لاَ تَأْخُذُهُ سِنَةٌ وَلاَ نَوْمٌ لّهُ مَا فِي السّمَاوَاتِ وَمَا فِي الأرْضِ مَن ذَا الّذِي يَشْفَعُ عِنْدَهُ إِلاّ بِإِذْنِهِ يَعْلَمُ مَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ وَلاَ يُحِيطُونَ بِشَيْءٍ مّنْ عِلْمِهِ إِلاّ بِمَا شَآءَ وَسِعَ كُرْسِيّهُ السّمَاوَاتِ وَالأرْضَ وَلاَ يَؤُودُهُ حِفْظُهُمَا وَهُوَ الْعَلِيّ الْعَظِيمُ * لاَ إِكْرَاهَ فِي الدّينِ قَد تّبَيّنَ الرّشْدُ مِنَ الْغَيّ فَمَنْ يَكْفُرْ بِالطّاغُوتِ وَيْؤْمِن بِاللّهِ فَقَدِ اسْتَمْسَكَ بِالْعُرْوَةِ الْوُثْقَىَ لاَ انفِصَامَ لَهَا وَاللّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ * اللّهُ وَلِيّ الّذِينَ آمَنُواْ يُخْرِجُهُمْ مّنَ الظّلُمَاتِ إِلَى النّورِ وَالّذِينَ كَفَرُوَاْ أَوْلِيَآؤُهُمُ الطّاغُوتُ يُخْرِجُونَهُمْ مّنَ النّورِ إِلَى الظّلُمَاتِ أُوْلَئِكَ أَصْحَابُ النّارِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ  "البقرة 255- 258"
 آمَنَ الرّسُولُ بِمَآ أُنْزِلَ إِلَيْهِ مِن رّبّهِ وَالْمُؤْمِنُونَ كُلّ آمَنَ بِاللّهِ وَمَلآئِكَتِهِ وَكُتُبِهِ وَرُسُلِهِ لاَ نُفَرّقُ بَيْنَ أَحَدٍ مّن رّسُلِهِ وَقَالُواْ سَمِعْنَا وَأَطَعْنَا غُفْرَانَكَ رَبّنَا وَإِلَيْكَ الْمَصِير * لاَ يُكَلّفُ اللّهُ نَفْساً إِلاّ وُسْعَهَا لَهَا مَا كَسَبَتْ وَعَلَيْهَا مَا اكْتَسَبَتْ رَبّنَا لاَ تُؤَاخِذْنَا إِن نّسِينَآ أَوْ أَخْطَأْنَا رَبّنَا وَلاَ تَحْمِلْ عَلَيْنَآ إِصْراً كَمَا حَمَلْتَهُ عَلَى الّذِينَ مِن قَبْلِنَا رَبّنَا وَلاَ تُحَمّلْنَا مَا لاَ طَاقَةَ لَنَا بِهِ وَاعْفُ عَنّا وَاغْفِرْ لَنَا وَارْحَمْنَآ أَنتَ مَوْلاَنَا فَانْصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكَافِرِينَ   "البقرة 285- 286"
    وَاتّبَعُواْ مَا تَتْلُواْ الشّيَاطِينُ عَلَىَ مُلْكِ سُلَيْمَانَ وَمَا كَفَرَ سُلَيْمَانُ وَلَكِنّ الشّيْاطِينَ كَفَرُواْ يُعَلّمُونَ النّاسَ السّحْرَ وَمَآ أُنْزِلَ عَلَى الْمَلَكَيْنِ بِبَابِلَ هَارُوتَ وَمَارُوتَ وَمَا يُعَلّمَانِ مِنْ أَحَدٍ
حَتّىَ يَقُولاَ إِنّمَا نَحْنُ فِتْنَةٌ فَلاَ تَكْفُرْ فَيَتَعَلّمُونَ مِنْهُمَا مَا يُفَرّقُونَ بِهِ بَيْنَ الْمَرْءِ وَزَوْجِهِ وَمَا هُم بِضَآرّينَ بِهِ مِنْ أَحَدٍ إِلاّ بِإِذْنِ اللّهِ وَيَتَعَلّمُونَ مَا يَضُرّهُمْ وَلاَ يَنفَعُهُمْ وَلَقَدْ عَلِمُواْ لَمَنِ اشْتَرَاهُ مَا لَهُ فِي الاَخِرَةِ مِنْ خَلاَقٍ وَلَبِئْسَ مَا شَرَوْاْ بِهِ أَنْفُسَهُمْ لَوْ كَانُواْ يَعْلَمُونَ "البقرة :102"
    وَأَوْحَيْنَآ إِلَىَ مُوسَىَ أَنْ أَلْقِ عَصَاكَ فَإِذَا هِيَ تَلْقَفُ مَا يَأْفِكُونَ * فَوَقَعَ الْحَقّ وَبَطَلَ مَا كَانُواْ يَعْمَلُونَ * فَغُلِبُواْ هُنَالِكَ وَانقَلَبُواْ صَاغِرِينَ * وَأُلْقِيَ السّحَرَةُ سَاجِدِينَ * قَالُوَاْ آمَنّا بِرَبّ الْعَالَمِينَ * رَبّ مُوسَىَ وَهَارُونَ  "الأعراف: 117 –122"
    وَقَالَ فِرْعَوْنُ ائْتُونِي بِكُلّ سَاحِرٍ عَلِيمٍ * فَلَمّا جَآءَ السّحَرَةُ قَالَ لَهُمْ مّوسَىَ أَلْقُواْ مَآ أَنتُمْ مّلْقُونَ * فَلَمّآ أَلْقُواْ قَالَ مُوسَىَ مَا جِئْتُمْ بِهِ السّحْرُ إِنّ اللّهَ سَيُبْطِلُهُ إِنّ اللّهَ لاَ يُصْلِحُ عَمَلَ الْمُفْسِدِينَ * وَيُحِقّ اللّهُ الْحَقّ بِكَلِمَاتِهِ وَلَوْ كَرِهَ الْمُجْرِمُونَ  "يونس: 79- 81"
    قَالُواْ يَمُوسَىَ إِمّآ أَن تُلْقِيَ وَإِمّآ أَن نّكُونَ أَوّلَ مَنْ أَلْقَىَ * قَالَ بَلْ أَلْقُواْ فَإِذَا حِبَالُهُمْ وَعِصِيّهُمْ يُخَيّلُ إِلَيْهِ مِن سِحْرِهِمْ أَنّهَا تَسْعَىَ * فَأَوْجَسَ فِي نَفْسِهِ خِيفَةً مّوسَىَ* قُلْنَا لاَ تَخَفْ إِنّكَ أَنتَ الأعْلَىَ * وَأَلْقِ مَا فِي يَمِينِكَ تَلْقَفْ مَا صَنَعُوَاْ إِنّمَا صَنَعُواْ كَيْدُ سَاحِرٍ وَلاَ يُفْلِحُ السّاحِرُ حَيْثُ أَتَىَ  "طه 65-69"
    وَإِذْ يَعِدُكُمُ اللّهُ إِحْدَى الطّائِفَتِيْنِ أَنّهَا لَكُمْ وَتَوَدّونَ أَنّ غَيْرَ ذَاتِ الشّوْكَةِ تَكُونُ لَكُمْ وَيُرِيدُ اللّهُ أَن يُحِقّ الحَقّ بِكَلِمَاتِهِ وَيَقْطَعَ دَابِرَ الْكَافِرِينَ * لِيُحِقّ الْحَقّ وَيُبْطِلَ الْبَاطِلَ وَلَوْ كَرِهَ الْمُجْرِمُونَ  "الأنفال: 7 – 8"
    وَقَدِمْنَآ إِلَىَ مَا عَمِلُواْ مِنْ عَمَلٍ فَجَعَلْنَاهُ هَبَآءً مّنثُوراً  "الفرقان: 23"
    قُلْ إِنّ رَبّي يَقْذِفُ بِالْحَقّ عَلاّمُ الْغُيُوبِ * قُلْ جَآءَ الْحَقّ وَمَا يُبْدِىءُ الْبَاطِلُ وَمَا يُعِيدُ "سبأ:48-49"
    وَقُلْ جَآءَ الْحَقّ وَزَهَقَ الْبَاطِلُ إِنّ الْبَاطِلَ كَانَ زَهُوقاً  "الأسراء:81"
    بَلْ نَقْذِفُ بِالْحَقّ عَلَى الْبَاطِلِ فَيَدْمَغُهُ فَإِذَا هُوَ زَاهِقٌ وَلَكُمُ الْوَيْلُ مِمّا تَصِفُونَ "الأنبياء :18"
    قَاتِلُوهُمْ يُعَذّبْهُمُ اللّهُ بِأَيْدِيكُمْ وَيُخْزِهِمْ وَيَنْصُرْكُمْ عَلَيْهِمْ وَيَشْفِ صُدُورَ قَوْمٍ مّؤْمِنِينَ * وَيُذْهِبْ غَيْظَ قُلُوبِهِمْ وَيَتُوبُ اللّهُ عَلَىَ مَن يَشَآءُ وَاللّهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ "التوبة:14-15"
    يَأَيّهَا النّاسُ قَدْ جَآءَتْكُمْ مّوْعِظَةٌ مّن رّبّكُمْ وَشِفَآءٌ لّمَا فِي الصّدُورِ وَهُدًى وَرَحْمَةٌ لّلْمُؤْمِنِينَ  "يونس: 57"
    وَأَوْحَىَ رَبّكَ إِلَىَ النّحْلِ أَنِ اتّخِذِي مِنَ الْجِبَالِ بُيُوتاً وَمِنَ الشّجَرِ وَمِمّا يَعْرِشُونَ * ثُمّ كُلِي مِن كُلّ الثّمَرَاتِ فَاسْلُكِي سُبُلَ رَبّكِ ذُلُلاً يَخْرُجُ مِن بُطُونِهَا شَرَابٌ مّخْتَلِفٌ أَلْوَانُهُ فِيهِ شِفَآءٌ لِلنّاسِ إِنّ فِي ذَلِكَ لاَيَةً لّقَوْمٍ يَتَفَكّرُونَ"النحل: 68-69"
    وَنُنَزّلُ مِنَ الْقُرْآنِ مَا هُوَ شِفَآءٌ وَرَحْمَةٌ لّلْمُؤْمِنِينَ وَلاَ يَزِيدُ الظّالِمِينَ إَلاّ خَسَار"الإسراء :82"
    وَإِذَا مَرِضْتُ فَهُوَ يَشْفِينِ  "الشعراء: 80"
    وَلَوْ جَعَلْنَاهُ قُرْآناً أعْجَمِيّاً لّقَالُواْ لَوْلاَ فُصّلَتْ آيَاتُهُ ءَاعْجَمِيّ وَعَرَبِيّ قُلْ هُوَ لِلّذِينَ آمَنُواْ هُدًى وَشِفَآءٌ وَالّذِينَ لاَ يُؤْمِنُونَ فِيَ آذَانِهِمْ وَقْرٌ وَهُوَ عَلَيْهِمْ عَمًى أُوْلَئِكَ يُنَادَوْنَ مِن مّكَانٍ بَعِيدٍ "فصلت: 44"
بِسْمِ اللّهِ الرّحْمنِ الرّحِيم
    قُلْ هُوَ اللّهُ أَحَدٌ * اللّهُ الصّمَدُ * لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ * وَلَمْ يَكُنْ لّهُ كُفُواً أَحَدٌ
 بِسْمِ اللّهِ الرّحْمنِ الرّحِيم
    قُلْ أَعُوذُ بِرَبّ الْفَلَقِ * مِن شَرّ مَا خَلَقَ * وَمِن شَرّ غَاسِقٍ إِذَا وَقَبَ * وَمِن شَرّ النّفّاثَاتِ فِي الْعُقَدِ * وَمِن شَرّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَ
بِسْمِ اللّهِ الرّحْمنِ الرّحِيم
    قُلْ أَعُوذُ بِرَبّ النّاسِ * مَلِكِ النّاسِ * إِلَهِ النّاسِ * مِن شَرّ الْوَسْوَاسِ الْخَنّاسِ * الّذِى يُوَسْوِسُ فِي صُدُورِ النّاسِ* مِنَ الْجِنّةِ وَالنّاسِ
    اللهم رب الناس أذهب البأس ، واشف أنت الشافي ، لا شفاء إلا شفاؤك شفاء لا يغادر سقما.
    اللَّهُمَّ إِنِّي عَبْدُكَ وابْنُ عَبْدكَ وابْنُ أَمَتِكَ نَاصِيَتي بِيَدِكَ مَاضٍ فِيَّ حُكْمُكَ عَدْلٌ فِيَّ قَضَاؤُكَ أسْأَلُكَ بِكُلِّ اسْمٍ هُوَ لَكَ سَمَّيْتَ بِهِ نَفْسَكَ أَوْ أَنْزَلْتَهُ فِي كِتَابِكَ أَوْ عَلَّمْتَهُ أَحَدًا مِنْ خَلْقِكَ أَوِ اسْتَأْثَرْتَ بِهِ فِي عِلْمِ الْغَيْبِ عِنْدَكَ أَنْ تَجْعَلَ الْقُرْآنَ رَبِيعَ قَلْوبي وَنُورَ صُدُورِي وَجِلاءَ حُزْني وذهابَ هَمْي .
    تحصَّنتُ باللهِ الذي لا إله إلا هُوَ ، إلهِي وإلهُ كُلِّ شيء ، واعتَصَمْتُ بربِي وربِّ كُلِّ شىء ، وتوكلتُ على الحىِّ الذي لا يموتُ ، واستَدْفَعتُ الشرَّ  بلا حَوْلَ ولا قُوَّةَ إلا بالله ، حَسْبِيَ اللهُ ونِعْمَ الوكيلُ ، حَسْبِيَ الربُّ مِن العباد ، حَسْبِيَ الخَالِقُ من المخلوق ، حَسْبِيَ الرازقُ مِنَ المرزوق ، حَسْبِيَ الذي بيده ملكوتُ كُلِّ شىءٍ ، وهو يُجيرُ ولا يُجَارُ عليه ، حَسْبِيَ الله وكَفَى ، سَمِعَ الله لمنْ دعا ، ليس وراء اللهِ مرمَى ، حَسْبِيَ الله لا إله إلا هُوَ ، عليه توكلتُ ، وهُوَ ربُّ العرشِ العظيم.
    اللهُمَّ رَحْمَتَكَ نَرْجُو فَلا تَكِلْنِي إِلى نَفْسِي طَرْفةَ عينٍ ، وأَصْلِح لِي شَأنِي كُلّه , لاَ إلَه إلاّ أنت .
    اللهم رب الناس أذهب البأس ، واشف أنت الشافي ، لا شفاء إلا شفاؤك شفاء لا يغادر سقما .
    بسم الله أرقي نفسي ، من كل شيء يؤذيني ، من شر كل نفس أو عين حاسد أو سحر ساحر ومن كل بلاء الله يشفيني، بسم الله أرقي نفسي .
طریقہ: مریض خود یہ وظیفہ پڑھے۔ اگر نہیں پڑھ سکتا تو کوئی اور پڑھ کر مریض پر دم کرے۔ ساتھ ہی روغنِ زیتون پر بھی دم کیا جائے۔ روغنِ زیتون کو کھانے میں اور جسم پر ملنے کے لئے استعمال کیا جائے۔اور یہ تمام عمل لکھ کر دھو کر زیادہ سا پانی بنایا جائے۔ ایک ہفتہ کا پینے کا پانی نکال کر بقیہ پانی کو کسی بڑے ٹب میں ڈال دیا جائے۔ اور مزید پانی بھی ملا لیا جائے۔ تھوڑا سا نمک بھی ڈالا جائے۔ مریض پہلے اس پانی میں پندرہ منٹ بیٹھا رہے۔ پھر اپنے اوپر پانی بہائے۔ غسل کا عمل ہفتہ میں ایک بار کرنا ہے۔اور وظیفہ صبح و شام پڑھ کر دم کرنا ہے۔ تا شفاء اس عمل کو جاری رکھنا ہے۔
    بہتر ہے کہ پہلی بار عامل خود یہ عمل پڑھ کر مریض ، روغنِ زیتون اور پانی پر دم کرے۔ پھر اسی پانی میں یہ تمام عمل پلیٹ پر زعفران سے لکھ کر دھو کر ملایا جائے۔ آگے عمل کا وہی طریقہ ہے۔
    یہ عمل جادو کا سخت توڑ ہونے کے ساتھ ساتھ مضبوط حفاظت بھی ہے۔ جو لوگ اس بات کی شکایت کرتے ہیں کہ ان پر جادو بار بار ہو جاتا ہے، وہ اگر محنت کر سکتے ہیں، تو اس عمل پر محنت کریں۔ پھر نتیجہ خود اپنی آنکھوں سے دیکھ لیںکہ کس طرح حفاظت ہوتی ہے اور کس طرح دشمن عامل عاجز آ جاتا ہے مگر اس کا عمل نہیں چلتا۔ یہاں یہ بھی دھیان رکھنا ضروری ہے کہ اس عمل کے پیچھے فرشتے ہیں۔ لہٰذہ جتنا گناہوں سے بچا جائے گا، اتنا زیادہ اس عمل کا فائدہ ہوگا۔
    جو لوگ اس عمل کا پرنٹ شدہ پرچہ چاہیں، وہ ادارے سے منگوا سکتے ہیں۔ دو صفحات پر یہ عمل پرنٹ ہے۔ اس طرح مریض اور عامل، دونوں کو ساتھ رکھنے میں مشکل نہیں ہوگی۔رسالے کا ممبر ہونا ضروری ہے۔
    جو لوگ اس عمل کا عامل بننا چاہیں، وہ بھی ادارے سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ انشاء اللہ عمل میں آنے کے بعد اس کی تاثیر بہت زیادہ ہو جائے گی۔ اور پڑھنے والے کا فیض بھی جاری ہوگا جس سے دوسرے لوگ بھی فائدہ اٹھائیں گے۔ مزید جو لوگ چلہ نہیں کر سکتے،وہ بھی اس عمل کی اجازت حاصل کر سکتے ہیں۔

اعمال 2


{دشمن کو کمزور کردینا}
    جب تم چاہو کہ تمہارا دشمن مرجائے یا کمزور ہو جائے تو اس کے نقش قدم پر اس کے پیچھے سات دن تَبَارَکَ الَّذِیْ بِیَدِہِ الْمُلْکُآخر سورت تک تلاوت کرو تو وہ اللہ کے حکم سے کمزور ہو جائے گا۔ ناجائز کام کر نے والے   کیلئے اپنی جان کا خطرہ ہے۔(شرط یہ کہ مقصد ناجائز نہ ہو)
{دشمن کا بستی اورعلاقہ میںداخلہ بند کردینا}
    اگر تم چاہو کہ دشمن تیری بستی میں داخل نہ ہو سکے تو بستی کے بیچ میں جا کر جبکہ تمہارارخ قبلہ کی طرف اورآنکھیں بند ہو ں تو سورئہ قدر تلاوت کرو۔ پھر اسی طرح مشرق کی طرف رخ کرکے ،پھر اسی طرح مغرب کی طرف، اوراسی طرح سمندر کی طرف رخ کر کے، اور پھر اسی طرح آسمان کی طرف رخ کر کے ،پھر اسی طرح زمین کی طرف کر کے ۔لیکن ہر مرتبہ سورئہ قدر ایک مرتبہ تلاوت کرے۔ پھر مشرق کی طرف رخ کرے اورکہے ۔اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْتَوْدِعَتُکَ اَھْلَ ھٰذِہِ الْقَرْیَۃِ کَبِیْرَھُمْ وَصَغِیْرَھُمْ وَذَکَرَھُمْ وَاُنْثَا ھُمْ وَاَحْرَارَھُمْ وَعَبِیْدَ ھُمْ وَاِبِلَھُمْ وَبَقَرَھُمْ وَغَنَمَھُمْ۔ پھر ہر کونے کی طرف رخ کرے اورکہے حَفِظَکُمُ اللّٰہُ یَا اَھْلَ الْقَرْیَۃِ وَمَوَاشِیْھَا۔اللہ کی مدد سے تعویذ مکمل ہوا۔ (عرب میں قبلہ کا رخ پاکستان والا نہیں ہے ، سمجھنے میں غلطی نہ کیجئے گا۔ع)
{چور کی پٹائی}
    یہ حروف انار کی ٹہنی سے لکھو، ح ح ح ددد ۔یہ حروف لکھتے وقت یہ آیات تلاوت کرو، فَاِذَا قُضِیَتِ الصَّلَاۃُ فَانْتَشِرُوْافِی الْاَرْضِ وَابْتَغُوْامِنْ فَضْلِ اللّٰہِ وَاذْکُرُوااللّٰہَ کَثِیْرًا لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَ اورآیۃ الکرسی آخر تک اورشرط یہ ہے کہ انار کی ٹہنی کو چھری وغیرہ سے مت کاٹو بلکہ ہاتھ سے توڑو۔ پھر اس ٹہنی کو زمین پر مارو تو یہ مار چور کی کمر پر لگے گی۔
{ دشمن جب مشرق کی طرف سے حملہ آور ہو}
    اگر دشمن مشرق کی طرف سے حملہ آور ہو تو ایک سفید اونٹ لے لو اور اس کو دشمن کے رخ کی طرف ذبح کرو۔ اس کے پاؤں کاٹو اور اسکی اوجڑی پھاڑو اور اس کو دفن کر دو۔ اور پڑھو آیت :  وَ اِذْ قُلْنَا لِلْمَلَائِکَۃِ اسْجُدُوْا لِادَمَ اللہ کے قول بدلا تک پچیس (۲۵) مرتبہ اور بیٹھ جاؤ۔ حتیٰ کہ دشمن کو شکست ہو جائے۔ پھر مٹی اٹھاؤ اور یہ آیت پڑھو:  وَ اِذْ غَدَوْتَ مِنْ اَھْلِکَ اللہ تعالیٰ کے قول فَلْیَتَوَکَّلِ الْمُؤْمِنُوْنَ تک۔ اور اس مٹی پر پڑھ کر قتال کی جگہ میں رکھ دو۔ اور دشمن کے پیچھے مت جاؤ تو اللہ کے حکم سے کامیاب ہو جاؤ گے۔


امتحان کی کامیابی کے لئے مجرب وظیفہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم
۱)… امتحان والے دن نماز فجر کے بعد یَا عَلِیْمُ 211مرتبہ ۔
۲)… امتحان والے دن 2رکعات صلاۃ الحاجات پڑھیں ۔پہلی رکعت میں سورۃ الم نشرح اور دوسری رکعت میں سورۃ النصر پڑھیں اور اللہ تعالیٰ سے اپنی کامیابی کی دعا کریں ۔
۳)… امتحان دیتے وقت 3مرتبہ درود شریف 7 مرتبہ سورۃ الفاتحہ، 3مرتبہ آیت الکرسی ،3مرتبہ سورۃ اخلاص ،21مرتبہ
بحر متِ شیخ المشائخ نظام الدین شئی مدللّٰہ
    آخر میں3بار درود شریف پڑھ کر ہاتھوں پر دم کر کے بدن پر پھیر یں۔ اسکے بعد کسی سے بات نہ کریں۔ انشاء اللہ تعالیٰ کامیابی آپکا مقدر بنے گی۔
                                             دعا گو
                                     
   قاری ممتاز احمد     


جادو کی خاص قسموں کا علاج -----بیمار کرنے والے جادو(سحر المرض) کا علاج

۱)  سلام قولا من رب رحیم۔ اگر سات مسجدوں کے پانی پر دو سو مرتبہ دم کر کے اس شخص کو دیا جائے جس پر کسی نے سحر کر رکھا ہو اور اس پانی کو مریض سات روز تک لگا تار پئے ،اس طرح ۷ ہفتوں تک ۷ بوتلیں سحر زدہ کو پلائی جائیں تو سحر سے نجات مل جاتی ہے ،سحر زدہ کے گلے میں مندرجہ ذیل تعویذ کالے کپڑے میں پیک کر کے گلے میں ڈالیں۔ نقش یہ ہے:
۲)  اگر کسی پر سحر جادو کر دیا گیا ہو جس کی وجہ سے وہ مختلف امراض اور پریشانیوںمیں مبتلا ہو تو کسی چینی کی صاف پلیٹ یا شیشے کی پلیٹ پر یہ آیت مبارکہ زرد رنگ یا زعفران سے تحریر کریں۔ خشک ہونے پر قدرے شہد خالص ڈال دیں تاکہ تمام حروف دھل جائیں اور یہ شہد مسحور کو صبح و شام چٹادیں۔ اگر مرض کی شدت ہو تو چند دن استعمال کریں ورنہ صرف ایک بار ہی کافی ہے۔ انشاءاللہ تعالیٰ سحر جادو کا تمام اثر زائل ہو جائے گا۔ آیت مبارکہ یہ ہے۔
    ومن یخرج من بیتہ مہاجرا الی اللّٰہ ورسولہ ثم یدرکہ الموت فقد وقع اجرہ علی اللّٰہ ط وکان اللّٰہ غفورا رحیما (النساءآیت ۱۰۰)
۳)  سحر المرض کے مریض کے لئے مندرجہ نقش تحریر کریں اور مریض مسُحور کے گلے میں ڈال دیں اور ایسے ہی ایک نقش زعفران و گلاب کی روشنائی سے تحریر کر کے مریض کو پینے کے لئے دیں۔ایک تعویز عرقِ گلاب میں ڈال دیں اور روزانہ صبح وشام اس سے دو دو گھونٹ عرق پی لیا کرے ایک ہفتے بعد
نیا تعویز عرق میں ڈال دے اس طرح ہر ہفتے نیا تعویز ڈالے اور چھ ہفتے تک مسلسل استعمال کرے انشا ء اللہ تعالیٰ شفاء ہو گی ،نقش مبارک یہ ہے:
(یہ عمل استاذ محترم جناب غلام سرور شباب صاحب کا ہے۔ع)
۴)  یہ نقش سحر المرض کے لئے حسبِ سابق استعمال کریں ان شاء اللہ تعالیٰ سحر سے نجات ملے اور ہر مرض سے شفاء ملے گی۔
(یہ عمل استاذ محترم جناب غلام سرور شباب صاحب کا ہے۔ع)
    (سحر المرض کا علاج کرتے وقت اس بات کا خاص دھیان رکھیں کہ جو بیماریاں بن چکی ہیںیا جو بیماریاں حقیقی بیماریاں ہیں، جادو کی وجہ سے نہیں، ان کا طبی علاج مریض کو ضرور جاری رکھوائیں۔ع)

اعمال 1


واپسی سحر کے اعمال
    واپسی سحر کا مطلب یہ ہے کہ جادو گر نے جو عمل کیا ہے، وہ اس کو یا کروانے والے کو واپس کر دیا جائے۔ یہاں ایک اہم نکتہ سمجھنا ضروری ہے اور عاملین کے ساتھ ساتھ مریض بھی اس میں بڑی غلطی کرتے ہیں۔ عموماً مریض یہ کہتے ہیں کہ جادو کو واپس کریں تاکہ کرنے والے کو بھی پتہ چلے۔ جب واپسی سحر کا عمل کیا جاتا ہے اور مریض پر سے اثر ختم ہوتا ہے تو کہتے ہیں کہ مخالف کو تو کچھ نہیں ہوا۔ یا ہمارا تو بہت نقصان ہوا لیکن اس کا نہ ہونے کے برابر ہوا۔ اس لئے واپسی سحر کا فلسفہ سمجھنے کی بہت ضرورت ہے۔اس کے لئے ایک مثال دیتا ہوں۔ عامل نے دس اینٹیں(جادو) آپ کے گھر پھنکوائیں۔ اب آپ نے علاج کروایا تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ آپ نے وہ اینٹیں ضائع کر دیں۔ فرض کریں کہ علاج سے چھ ضائع ہو گئیں۔ اب اگر واپسی سحر کا عمل کرینگے تو باقی بچی ہوئی چار اینٹیں ہی واپس جادوگر یا کروانے والے پر جائیں گی۔ دس نہیں جائیں گی۔ خوب سمجھ لیں۔
    واپسی سحر کا حقیقی پتہ اس وقت چلتا ہے جب سحر کا اثر بھی مریض پر بہت ہو اور علاج کرنے کی بجائے واپسی سحر شروع کر دی جائے۔ پھر سحر بھی قوت سے واپس جاتا ہے۔رہا یہ معاملہ کہ واپسی سے مخالف کو نقصان ہو گا یا نہیں تو اس کا جواب یہ ہے کہ درج بالا مثال کو سامنے رکھتے ہوئے جب واپسی شروع کی تو چار اینٹیں کروانے والے کی طرف پھینکیں۔ اب اس کو لگنا یا نہ لگنا اللہ تعالیٰ کی مرضی پر منحصر ہے۔چاہے تودشمن کو کوئی بھی نہ لگیں۔ اور اللہ تعالیٰ چاہیں تو چاروں قوت سے لگیں۔ آپ نے ٹانگوں کا نشانہ لیا اور عین وقت پر دشمن بیٹھ گیا اور اینٹیں سر پر لگیں جس کی وجہ سے اس کا بہت نقصان ہو گیا۔ جب کہ اس نے آپ کی ٹانگوں کو نقصان پہنچایا تھا۔ لیکن چونکہ آپ کی سر پر چوٹ دینے کی نیت نہیں تھی، نیت یہ تھی کہ جتنا مجھے نقصان ہوا ہے، اتنا اس کو ہو، اس لئے شرعاً آپ کی کوئی پکڑ نہیں ہوگی۔
    نیز یہ بات الگ ہے کہ آپ جس عامل سے واپسی کروا رہے ہیں، کیا اس میں اتنی طاقت ہے کہ وہ چار اینٹیں اٹھا کر قوت سے واپس کر سکے۔ یا پھر وہ ضائع کر سکتا ہے، واپسی نہیں کر سکتا۔ یہ بعد کا معاملہ ہے۔ 
    ایک نصیحت ہے کہ کبھی بھی واپسی اس عامل سے نہ کروائیں جس کو واپسی کرنی نہیں آتی یا اس میں اتنی طاقت نہیں کہ وہ صحیح واپسی کر سکے۔ ایسا نہ ہو کہ وہ اینٹیں اٹھا کر پھینکے تو تھوڑی دور جا کر ہی گر جائیں۔ یا پھر ایک پہنچے اور باقی نہ پہنچیں۔ لیکن چونکہ واپسی کا عمل کیا گیا ہے تو دوسری طرف سے اب کی بار سخت عمل آئے گا۔ اور مخالف عامل الگ ذاتی بنا پر مزید وار کرے گا۔  اس لئے لڑائی اس وقت کی جائے، جب لڑنے والے ہوں اور سامان اور تدبیر پوری ہو۔ صرف جا کر مخالف کو ایک دو فائر مار کر واپس بھاگ آنے کا انجام کیا ہو سکتاہے، یہ قارئین آپ پر چھوڑتا ہوں۔
    اب واپسی کے چند عملیات درج کئے جاتے ہیں۔

عمل نمبر 1   :مرغ والا عمل
    سفید مرغ کو باوضو ذبح کرکے اسکے تازہ خون سے ایک کا غذ پر ’’جادو برسر جادوگر‘‘ لکھ کر جہاں مریض سویا ہو ،وہاں اس کاغذ کو چھت پراس طرح لٹکا دیں کہ کاغذ مریض کے سینہ کے مقابل رہے۔یہ عمل شیخ الاسلام حضرت مولانا حسین احمد مدنی نور اللہ مرقدہ کا ہے۔ 

عمل نمبر 2   :پلانے والا عمل
    یہ عمل استاذ محترم جناب غلام سرور شباب صاحب کا ہے۔
    اگر کسی پر حاسد دشمن نے سحر یا جادو کر دیا ہو۔ یا کسی نے جادو یا کالے علم کی موٹھ چلائی ہو جس کی وجہ سے مسحور بیمارہو۔ یا جادو کے دیگر بد اثرات مسحور پر ہوں، سب کے لیے یہ عمل خوب کام کرتا ہے۔ مسحور پر سے جادو کے بُرے اثرات ختم ہو جاتے ہیں اور سحر، جادو یا ٹونہ لوٹ کر جادو کرنے والےپر چلا جاتا ہے، منتر یہ ہے:
    ”لوبن دھار۔ بن دھار باندھوں۔ لوہا اَگن سار۔ تاب تجاری کیا کرایا بھیجا بھیجایا باندھوں۔ دَم دَم زندہ شاہ مدار“     اس کا طریقہ یہ ہے کہ مسحور پر صبح و شام سات سات مرتبہ منتر پڑھ کر دم کیا جائے اور پانی پر دم کر کے پلایا بھی جائے۔ کم از کم سات یوم تک اور زیادہ سے زیادہ اکیس یوم تک ۔ ان شاءاللہ تعالیٰ متاثرہ مریض صحت یاب ہو جائے گا اور جادو کرنے والے پر تمام اثرات واپس چلے جائیں گے۔ مگر ضروری ہے کہ کسی بھی چاند یا سورج گرہن میں ایک سو آٹھ مرتبہ پڑھ لیںتاکہ عمل کی قوت قابو میں آ جائے۔ 


عمل ہمزاد سورۂ رحمٰن (محمد شاہد)
    یہ عمل مرحوم بابر سلطان قادری کو عبدالرحمن سر ہندی صاحب کا عطا کردہ ہے۔
طریقہ:    عامل ایک بڑا شیشہ( اندازاً ڈیڑھ یا دوفٹ لمبائی چوڑائی میں ہو)اپنے روبرو رکھے۔آئینہ میں اپنا عکس دیکھتے ہوئے سورۂ رحمن پڑھیں۔ زبانی یاد ہونی چاہئے کیونکہ آپ کی نگاہ آئینہ میں ہو گی۔اور ایک پیالہ پانی کا بھر کر اپنے پاس رکھیں۔ جب سورت پڑھتے ہوئے اس آیت پر پہنچیں تو اس کوایک سوایک مرتبہ پڑہیں۔ اور باقی سورت کو پڑھ کر ختم کر لیں۔اور پانی پر دم کر لیں اور اپنے اوپر چھینٹے ماریں اور بقیہ پانی کو پی لیں یا کسی دیوار پر ڈال دیں۔ زمین پر نہ پھینکیں۔انشاء اللہ اکیس دن میں ہمزاد تابع ہو گا۔چند یوم میں اثرات شروع ہوں گے۔جو آپ کی قابلیت کے حساب سے کم یا زیادہ ہو سکتے ہیں۔ ہمزاد کے عمل میں قوّت متخیلہ بہت اہم کردار ادا کرتی ہے یعنی آپ کی یکسوئی یا ارتکاز کی طاقت۔ ایک جگہ ذہن کو لگا کر رکھنا اور کوئی اور خیال ذہن میں نہ آئے، یہ جتنی زبردست ہو گی، اتنی ہی جلدی ہمزاد تسخیر ہو گا۔ اس کی مشق بھی کر سکتے ہیں۔ آیت یہ ہے:
    یمعشر الجن و الانس ان استطعتم ان تنفذوا من اقطار السموت والارض فانفذوا  لا تنفذون الا بسلطن  (رحمن:33)
نوٹ:    حصار کریں۔ کمرہ تنہا ہو یعنی جتنے دن آپ عمل کریں ،کوئی اور اس میں داخل نہ ہو ورنہ کامیاب نہ ہو گا۔
پرہیز:     گوشت ،انڈہ،مچھلی،لہسن ،پیاز،عمل زوجیت،نشہ آور اشیاء یعنی مین پوڑی، گٹکا… ان سب سے پرہیز کریں۔
شرائط:    روز نہا کر با وضو عمل شروع کریں۔ عمل کے وقت شک کو پیدا نہ ہونے دیں۔ روز ایک ہی وقت اور ایک ہی جگہ عمل کریں۔ عمل سے پہلے اور دورانِ عمل کسی سے ذکر نہ کریں کہ آپ عمل کر رہے ہیں۔ چاہے وہ کتنا ہی قریبی کیوں نہ ہو۔لوگوں سے ملنا اور بات چیت کم کردیں۔ہلکی غذا کھائیں۔  دورانِ عمل اچھی خوشبو لگائیں اور دورانِ عمل چندن اور لوبان کی اگر بتی جلائیں یا ویسے ہی انگیٹھی پر جلائیں۔نماز کی پابندی کریں۔

اصحاب کہف کے فضائل وان کے نام کی کرشمہ سازیاں، اللہ کی کرم نوازیاں (تحقیق وترتیب : قیصر احمد بی ۔ اے۔ کراچی )
    ان برگزید ہ ہستیوں کا ذکر قرآن مجید میں ۵ ۱ سپارہ سبحٰن الذی سورۂ کہف میں آیا ہے۔ یہ ایک بادشاہ کے بیٹے تھے۔ اس زمانے میں ایک ظالم بادشاہ دقیانو س تھا۔ اس نے خدا ہونے کا دعویٰ کیا ۔ ان کے باپ نے اپنے ان بیٹوں کو اس بادشاہ کی خدمت میں بھیج دیا تاکہ اس کے شرسے محفوظ رہیں۔ ایک دن وہ جبار بیٹھا ہوا تھا اور ایک کثیر مخلوق خدمت میں کھڑی تھی کہ اچانک بادشاہ کے محل سے دو بلیاں لڑتی ہوئی زمین پر گریں ۔ ان لڑکوں نے بلی کی لڑائی سے خیال کیا کہ زمین وآسمان کا پیدا کر نیوالا پروردگار ہے ۔ ایمان دل میں بیٹھ گیا اور شہر سے باہر نکل کر ایک چرواہے کے پاس پہنچے اور یہ قصہ سنایا۔ چرواہا ایمان لے آیا اور کہا کہ یہاں ایک غار ہے، ہم اس غار میں جاتے ہیں تاکہ خداتعالیٰ ہمارا کام بنا دے ۔پس وہ اس چرواہے اور کتے کے ساتھ غار میں چلے گئے اور دعا کی’’ اے رب ہمارے ! ہماری حفاظت کر۔‘‘ کتے نے بھی اپنے دونوں ہاتھ (پیر)اٹھا کر دعا کی ۔ بادشاہ کے ملازمین نے انہیں ہر طرف تلاش کیا۔ نہ ملے تو نا چار بادشاہ کو خبر دی ۔ اس نے حکم دیا کہ سونے کی تختی لائیں اور ان کے نام اس پر لکھ کر خزانہ میں رکھیں ۔ خدا تعالیٰ نے انہیں سلادیا۔ ہوا کوحکم دیا کہ راحت پہنچائے ، سورج کی گرمی کو دور کردیا اور ہرہفتہ میں یا ہر مہینے یا ہر سال میں حق تعالیٰ فرشتہ کوبھیجتا تاکہ دائیں بائیں کروٹ بدلیں تاکہ زمین گوشت نہ کھائے ۔
    تین ہزار سال نیند میں رہے۔ عیسیٰ علیہ السلام آئے اور لوگوں کو خبر دی کہ وہ بادشاہ کے لڑکے جو دقیا نوس کے زمانہ میں پیدا ہوئے تھے، ابھی تک نیند میں ہیں ۔ تین ہزار سال بعد باہر آئیں گے ۔ دقیانوس کا تختہ رکھنے والے منتظر تھے ۔ جب مدت پوری ہوئی تو وہ بیدار ہوئے۔ ان میں سے ایک نے کہا کہ ہم کتنا سوئے ہیں؟ دوسرے نے جواب دیا کہ ایک دن ۔پھر غار کے دروازے پر نظر ڈالی اورسورج کو دیکھا تو بولے نہیں بلکہ دن کا کچھ حصہ ہم سوئے ہیں۔ پھر انہوں نے دوسری علامات دیکھیں کہ سر کے بال بوسیدہ (آلودہ )ہو گئے ہیں اور ناخن لمبے اور غار کا دہانہ (منہ)خستہ حال ہوگیا تھا۔ تو انہوں نے خیال کیا کہ ہمارا پروردگار جانتا ہے کہ ہم کتنے مہینے سوئے ہیں ۔ پس بولے کہ ہم بھوکے ہیں ،کھانا لائو ۔ ایک کو اپنے درمیان سے شہر بھیجا اور احتیاط کی کہ حرام نہ کھائیں ۔ یملیخا گیا اور روٹیاں پکانے والے کو درم دیا تاکہ اس سے کھانا خریدے۔ نا ن بائی نے اسے پکڑ لیا کہ یہ درم تونے کہاں سے حاصل کیا ہے ؟شاید دقیانوس کا خزانہ تجھے پہنچا ہے۔ مجھے بھی اس سے حصہ دے ،ورنہ تجھے بادشاہ کے سامنے لے جائوں گا۔ آخر یملیخا کو بادشاہ کے سامنے لے گیا۔ بادشاہ نے درم دیکھا اور اس سے وہ قصہ سنا اور یملیخا کے ساتھ اس غار پر پہنچا ۔ یملیخا نے کہا’’ اے بادشاہ !تو یہاں ٹہر ،میں غار میں جاکر دوسروں کو خبر کرتا ہوں تاکہ وہ ڈرنہ جائیں۔‘‘ یملیخا  غار میں گیا اور خبر دی کہ اتنا وقت گزر گیا ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام تشریف لائے تھے۔ بہت سی مخلوق ایمان لائی۔ پھر وہ آسمان پر چلے گئے۔ یہ قصہ سنتے ہی فوراً وہ سب مر گئے ۔ اور ایک روایت کے مطابق یوں ہے کہ یملیخا غار میں چلا گیا اور کسی کو نہ پایا ۔جو قوم غار کے دروازے پر گئی ہوئی تھی، انہوں نے کہا کہ ہم یہاں کلیسا بنا تے ہیں اور مومنوں نے مشورہ کیا کہ ہم یہاں مسجد بنا تے ہیں کہ وہ ہم میں سے تھے ۔ آخر مومن غالب آئے ۔ انہوں نے مسجد بنائی اورغار کے دروازے کو پتھر سے بند کردیا اور ان کے نام معہ قصہ لکھ دئے ۔ یہ سات افراد تھے جیسا کہ خدا تعالیٰ نے فرمایا ہے ’’ سبعتہ اثا منہم کلبہم ‘‘ اور اس بات میں اختلاف ہے کہ وہ مردہ ہیں یا سوئے ہوئے ہیں ۔ بہر حال جیسے ہیں، رہیں گے اور آخر ی زمانہ میں زندہ ہوں گے اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے فروج کے وقت باہر آئیں گے اور ان کے ساتھ رہیں گے اور جس جگہ بلند حصار ہوگا، ان کے سینہ سے بلند نہ ہوگا۔ حصار کو اکھاڑ کر ویران کر دیں گے۔
اصحاب کہف کے نام
یملیخا ۔ مکسلمینا ۔ کشفوطط ۔ تبیونس ۔ آذرفطیونس۔ کشا فطیونس ۔ یوانس ۔ بوس ۔ اور ان کے کتے کا نام قطمیر ہے۔ 
فوائد وخواص
    امیر المومنین حضرت علی رضی اللہ عنہ نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کیا ہے کہ جو کوئی سفر وحضر میں یہ اسماء اپنے ساتھ رکھے، وہ اللہ تعالیٰ کی حفاظت میں رہے اور جس نے ہمیشہ پڑھا، اللہ تعالیٰ اس کے ماں باپ اور اقر باء ستر افراد کو بخشے گا ۔ اور اسے سفر کرنے میں ہر گز کوئی نقصان نہ پہنچے گا۔ اور پیٹ درد اور ستر ہزار بلائوں سے امن میں رہیگا۔ 
    ٭اور جو ان اسماء مبارک کولکھ کر مکان کی چھت میں چھپا دے یا کسی بھی چیز میں رکھے ،وہ آگ سے نہ جلے اور اگر کسی جگہ آگ لگ گئی ہو تو ایک سفید کپڑے میں یہ اسماء لکھ کر اور اس میں دو تین سنگریز ے باندھ کر آگ میں ڈالدیں۔ خدا تعالیٰ کے حکم سے آگ بجھ جائے گی۔
    ٭ اور اگر لکھ کر خزانہ کے درمیان رکھے تو چرائے جانے اور جلنے اورغرق ہونے سے محفوظ رہے ۔
    ٭ اور اگر کسی لکڑی پر باندھ کر کھیت میں گاڑ و تو ٹڈی اور چوہا نقصان نہ پہنچائیں ۔ 
    ٭اور اگر نئے مٹی کے کو زہ پر لکھ کر کھیت کے چاروں کونوں میں دفن کر ے تو چوہے اس کھیت سے بھاگ جائیں ۔ 
    ٭اگر ان ناموں کو کتاب میں رکھے تو چوہے اور کیڑے وغیرہ نقصان نہ پہنچائیں ۔ 
    ٭اوراگران ناموں کو نئی کوری ٹھیکری پر لکھ کر گندم وغیرہ کے ذخیرہ میں رکھے تو کیڑا نہ کھائے، اگر چہ پانی وہاں آجائے لیکن نقصان نہ پہنچائے ۔
    ٭ اگر کاغذ پر دردِزہ کی سختی دور کرنے کے واسطے لکھ کر عورت بائیں ران پر باندھے یا دھو کر پئے تو جلدی خلاصی ہو۔
     ٭اور اگر کوری نئی ٹھیکری پر لکھ کر زمین پر رکھے اور دونوں ہاتھوںسے  قوت سے زور لگائے، حتیٰ کہ ٹھیکری ٹوٹ جائے تو فوراً خلاصی ہو اور دردِزہ کی سختی دور ہو جائے ۔
    ٭ اگر بارش کے غلبہ سے زمین خراب ہو گئی ہو تو چاہئے کہ کوری ٹھیکری کے درمیان یہ اسماء مبارک لکھ کر اس جگہ رکھے اور اس کا سر مضبوط باندھ کر جس جگہ پانی ہو، وہاں دفن کرے۔ اللہ تعالیٰ کے حکم سے بارش زمین کو خراب نہ کرے ۔
    ٭اگر لکھ کر کمان کے قبضہ میں باندھے، ایک قول کے مطابق کمان کے قبضہ پر لکھے تو تیر سیدھا جائے۔
    ٭ اور اگر کوئی حاجت ہو، ایک دوگانہ ادا کرکے ان مبارک ناموں کو گیارہ مرتبہ پڑھے تو مقصد کیلئے سفارشی ٹہریں۔ اس کے فضل سے حاجت پوری ہو۔ اول وآخر گیارہ بار درود ابراہیمی پڑھے ۔
    ٭ اگر کسی کے پاس یہ نام ہوں تو جنگ میں فتح یاب ہو اور اسے نقصان نہ پہنچے ۔ 
    ٭اگر کنواں خشک ہو گیا ہو تو ان اسماء کو ٹھیکری پر لکھ کر کنواں میں ڈالدے، انشاء اللہ کنواں میں پانی آجائیگا۔
    ٭اگر یہ اسماء لکھ کر تپ زدہ اور دردِ سر اور دردِ سینہ والے کو باندھے تو صحت پائے۔
    ٭ اور اگر یہ اسماء اپنے پاس رکھے تو حکام ، امر اء اور احباب میں عزیز ہو، کسی قسم کی تکلیف اور چور سے محفوظ رہے ۔
    ٭ اور اگر کسی کو درد ِکمر یا پیٹ کا درد ہو ، وہ لکھ کر کمر میں باندھے اورایک لکھ کر دھو کر پیئے تو صحت پائے ۔
    ان اسماء مبارک کی خاصیت بہت زیادہ ہیں۔ جس امر میں بھی کرے، مؤثر آتے ہیں ۔
جادو کا خاتمہ
    اصحاب کہف کے یہ نام 41 بار صبح اور شام 40یوم پڑھیں۔ آنکھوں سے کرشمہ ونظارہ رکھیں ۔
(ہر مشکل کا حل دولت حاصل کرنیکا عمل )
    ہر جمعہ کو سورہ ٔکہف پڑھیں اور دعا مانگیں کہ’’ اے اللہ تعالیٰ! اس سورت مبارکہ کے طفیل میں، میری مشکل حل فرما ۔‘‘انشاء اللہ پانچویں جمعہ کو آپ کی مراد بر آئے گی۔
     دیگر ہر قمری ماہ کی نو چندی جمعرات کو اصحاب کہف کی نیاز دلائیں۔ چند ماہ بعد آپ کی پر نور ہستیوں کے طفیل میں قسمت بدل جائے گی۔ دولت وعزت کی ریل پیل ہوگی۔ گھر میں امن وخوشیوں کا گہوارہ ہوگا ۔ دولت سے کھیلو، خوشیوں سے نہائو ۔ (اسباب کے درجہ میں عقیدہ رکھیں۔ع)
نوع دیگر : اصحاب کہف کی ترتیب اور اسماء کے خواص
    امام بونی رحمہ اللہ سے منقول ہے کہ یہ آٹھ نام ہر کام پر مجرب آتے ہیں۔ 
یملیخا معنی اس کا ہے ’’ اچھی صورت والا ‘‘ ۔ اور اس کے اعداد چھ سو اکانوے(۶۹۱) ابجد کے حساب سے ہوتے ہیں۔ جس کسی کے نام سے اس اسم کوشکل مربع میں کوری ٹھیکری پرپُر کرکے زیرِ زمین دفن کرے تو وہ شخص اس کا عاشق ہو جائیگااور ایک ساعت بھی اس کے بغیر نہیں رہے گا۔
مکسلیمنا     اس کا معنی ’’تندرست ‘‘ ،’’خوش بخت ‘‘ ہے۔ اس کے اعداد دو سو اکیا ون(۲۵۱) ہوتے ہیں ۔ گھوڑے کے گلے میں باندھے تو شرارت نہ کرے اور اگر اسے مربع یا مثلث میں پر کر کے کشتی میں باندھے تو ہر گز غرق نہ ہو۔ اور نئی ٹھیکری میں لکھ کر آگ میں رکھے تو اس کی برکت سے آگ سرد ہو جائے ۔ اور اگر اسے لکھ کر رومال میں باندھے تو جمیع موذی آ فات سے اللہ تعالیٰ کی امان (حفاظت )میں رہے گا۔ 
کشفوططاس کا معنی ’’ کسی چیز کا آسان کرنیوالا ‘‘ ہے۔ اس کے اعداد چار سو چو بیس(۴۲۴) بنتے ہیں ۔ جو کوئی اسے مربع یا مثلث میں لکھ کر تین دن تک دریا کے پانی میں ڈالے تو جو کام اور مہم بھی ہوگا، آسان ہو جائے گا۔ اور قیدی نجات پائے گا۔
تبیونس  اس کا معنی ’’ طاقتور ‘‘ ہے اور اعداد بحساب ابجد پانچ سو اٹھا ئیس 
(۵۲۸) بنتے ہیں۔ جو کوئی اسے مربع یا مثلث میں لکھ کر گلے میں باندھے تو تمام امراض سے صحت پائے ۔
آذرفطیونس اس کا معنی ’’ لائق ‘‘ ہے اور بحساب ابجد اس کے اعداد چار سو تئیس (۴۲۳)ہوتے ہیں ۔جو کوئی ان اعداد کو مربع یا مثلث میں شرفِ آفتاب یا مشتری میں پر کر کے اور چاندی میں لپیٹ کر دائیں بازو میں باندھے تو مخلوق کے درمیان عزیز اور محترم ہو جائے اور ہر کوئی اسے دوست رکھے اورجس کے نام پر پُر کرے، وہ مطیع ومسخر ہو جائے ۔
کشا فطیونس اس کا معنی کسی چیز کو ’’ جذب (کشش)کر نے والا‘‘ ہے ۔ اس کے اعداد بحساب ابجد پانچ سو چھتیس (۵۳۶)ہیں ۔ جو کوئی ان اعداد کو مربع یا مثلث میں جس کسی کے نام سے زہرہ یا مشتری کی ساعت میں پر کرے اور بد ستور اپنے پاس رکھے یا آگ کے نیچے دفن کرے ، اگروہ شخص ہزار کو س بھی دور ہو تو دیوانہ ہو کر اس کے سامنے حاضر ہو ۔
قطمیر کتے کا نام ہے ۔ اس کا معنی تھوڑی چیز سفید کھال جیسے ہڈیاں ہوتی ہیں اور اس کے اعداد تین سوا نسٹھ (۳۵۹)بنتے ہیں ۔ جو کوئی اسے دوشخصوں کے درمیان جدائی ڈالنے کیلئے زحل یا مریخ کی ساعت میں لکھ کر پلائے تو جدائی واقع ہو جائے اور اگر پلانا نا ممکن ہو تو ایک چھوٹی روٹی گندم کے آٹے کی پکا کر اور اس پر مربع پُر کر کے کتے کو کھلا دے، مقصد حاصل ہوگا۔ ہفتہ کے دن سے منگل کے دن تک دیگر نزولِ آفتاب کے وقت مرض ناروکے دفع کرنے کے واسطے عمل کرے ۔ اگرنا رو کے گرد پاک ڈھیلے سے ’’ قطمیر ‘‘ نام لکھے تو نارودفع ہو جائے ۔ اور امام بونی رحمۃا للہ علیہ نے لکھا ہے کہ فوائد عامہ کیلئے جو خاصیت اسم میں ہے، وہی نقش میں ہے اور دفینہ کی حفاظت اور مال واسباب جو کچھ بھی ہو، اس کی حفاظت کیلئے مربع مؤثر ہے ۔
اسماء مبارک اصحاب کہف لکھنے اور پڑھنے کا طریقہ
    اسماء مبارک اصحاب کہف لکھنے اور پڑھنے کا طریقہ یہ ہے :
    بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم اِلٰہی بِحُرْمَت یَمْلِیْخَا۔ مَکْسَلْمِیْنَا۔ کَشْفُوْطَطْ۔ تَبْیُوْنَسْ ۔ آذَرْفَطْیُوْنَسْ ۔ کَشَا فَطْیُوْنَسْ۔ یُوَانَسْ بُوس واِسْمٌ کَلْبُھُمْ قَطْمِیْر وَ عَلَی اللّٰہِ قَصْد السَّبِیْل وَ مِنْھَا جَائِر وَ لَو شَائَ اللّٰہ لَھَداکُمْ اَجْمَعِیْن فَا للّٰہُ خَیْرٌ حٰفِظاٌ وَ ھُوَ اَرْحَمُ الرَّاحِمِیْنَ۔
    جس مطلب کیلئے بھی یہ اسماء مبارک لکھے اور اس مطلب کے نیچے یہ مضمون مثبت کرے ’’ اللہ کے فضل اور ان اسماء کی برکت سے ’’ فلاں حاجت‘‘ پوری ہو ۔ (تو حاجت بر آئے )‘‘
    اور صاحب عمل کوئی وقت معین کر کے ہمیشہ اسے ایک سو پندرہ(115) مرتبہ پڑھے۔ اول وآخر گیارہ گیار ہ مرتبہ درود شریف پڑھے ۔
توشہ اصحاب کہف
    بے ہڈی کا گوشت 4حصے ۔ گندم کا آٹا 4حصے۔ گائے کا گھی ا حصہ ۔ پیاز اور دوسرے
مصالحہ جات بقدر ضرورت پکا کر سات لوگوں اور ایک سیاہ کتے کو کھلائے ۔ 


مجربات امام محمد غزالی رحمہ اللہ
{جادو کا دفاع}
    اٰمَنَ الرَّسُوْلُالخ ،آیت الکرسی اوروَاللّٰہُ مِنْ وَّرَائِھِمْ مُحِیْطٌ بَلْ ھُوَ قُرْآنٌ مَجِیْدٌ فِیْ لَوْحٍ مَحْفُوْظٍ۔اس تعویذ کو سحر زدہ کی گردن میں لٹکا دیا جائے یا اس کو پلایا جائے۔
{عورت کے گھر سے نکلنے کی بندش }
    جو عورت گھر سے بغیر اجازت نکل جاتی ہو تو اب انشاء اللہ نہ نکل سکے گی۔ مندرجہ ذیل عبارت کا غذ پر لکھ کر گھر میں دفن کر دو اور اس کے اوپر بھاری پتھر رکھ دو ۔عبارت یہ ہے اللّٰھم حرست ووقیت وربطت فلانہ بنت فلان (یہاں اس عورت اور اس کے والد کا نام لکھیں )حتی لاتخرج من مکانھا انہ علی رجعہ لقادر فمالہ من قوۃ ولا ناصر جئنا بکم لفیفا وقفوھم انھم مسئولون فلانۃ بنت فلان (یہاں بھی وہی نام لکھیں )حتی لا تخرج من بیتھا وصلی اللّٰہ علی سیدنا محمد وعلی الہ وصحبہ وسلم۔
{اپنے گھر بحفاظت لوٹ آنا}
    بعض علماء تفسیر نے ذکر کیا ہے کہ جس شخص نے مندرجہ ذیل آیات کو پڑھا اوروہ سفر کرنے والاہو، ایک جگہ سے کسی دوسری جگہ کی طرف یا کسی قریبی جگہ کی طرف تو وہ اپنے گھر اس طرح لوٹے گا کہ اس کی ضرورت پوری ہو چکی ہو گی، اوریہ مجرب ہے ۔    اِنَّ الَّذِیْ فَرَضَ عَلَیْکَ الْقُرْآنَ لَرَآدُّکَ اِلٰی مَعَادٍ۔تین مرتبہ پڑھ لے

پتھروں کے خواص

پتھروں کے خواص برج حمل کے موافق پتھر پکھراج پکھراج جیسے فارسی میں قوت ارزق اور ہندی میں پو شپ راگ کہتے ہیں ۔ ایک عمدہ زردرنگ قدیمی...